کراچی (نیوزرپورٹر) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر لیفٹیننٹ جنرل (ر)عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان سے اختلافات اپنی جگہ لیکن پلوامہ حملے پر ان کی جانب سے بھارت کو دیئے گئے جواب کی مکمل حمایت کرتا ہوں ۔ بھارت نے اگر کسی بھی قسم کی جارحیت کی تو پوری قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ ہوگی ۔ہماری پارٹی کرپشن کے خلاف ہے۔ نیب کارروائی کرے مگر چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال نہ کیا جائے۔آغا سراج درانی کی گرفتاری کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ،وہ سند ھ اسمبلی کے اسپیکر ہیں کہیں بھاگ نہیں جاتے ۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے جمعہ کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر شاہ محمد شاہ ،خواجہ طارق نذیر ،علی اکبر گجر ،چوہدری طارق اور دیگر بھی موجود تھے ۔لیفٹیننٹ جنرل (ر)عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ میں نریندر مودی کو مسخرہ نہیں سمجھتا۔ ان کی باتوں کو مذاق میں نہ لیا جائے۔ مودی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ بات چیت کے دروازے بند کرکے ہم پاکستان کو سبق سکھائیں گے ۔ بھارت کی طرف سے جو دھمکیاں دی جارہی ہیں ان کو سنجیدہ لیا جائے ۔ہمارے ایران اور افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر نہیں ہیں ۔جب موجودہ حکومت کی بندوقیں ملک میں اپنوں پر ہوں گی تو دشمن اس سے فائدہ اٹھائے گا۔انہوںنے کہا کہ حالات اس طرح کے ہیں کہ کسی بھی وقت جنگ ہوسکتی ہے ۔اس وقت پوری قوم کو قومیت سے بالاتر ہوکر ایک ہونا ہوگا اور بھارت کو یہ پیغام دینا ہوگا کہ یہ جنگ صرف فوج کے ساتھ نہیں بلکہ 22 کروڑ عوام کے ساتھ ہوگی۔میں تمام سیاسی جماعتوں بشمول موجودہ حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ آل پارٹی کانفرنس کے ذریعہ یہ فیصلہ کرے کہ آپس کے اختلافات کو کچھ مہینوں کے لئے ختم کرکے اس مسئلہ کے بارے میں سوچ بچار کی جائے ۔اگر حکومت آل پارٹی کانفرنس نہیں بلاتی تو میں اپنی جماعت سے اپیل کرتا ہو کہ وہ آل پارٹی کانفرنس بلائے ۔عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ میرا فوج سے تعلق ہے۔ میں جانتا ہو کہ ہماری فوج دنیا کی کسی بھی فوج سے زیادہ بہتر ہے ،جو ہمہ وقت تیار رہتی ہے لیکن فوج کارکردگی اس وقت دکھاتی ہے جب مکمل قوم کی حمایت حاصل ہو۔میں یہ اعلان کرتا ہو ںکہ اگر بھارت نے ہم پر جارحیت مسلط کی تو میں بلوچوں کی فوج لے کر سرحد پر مادروطن حفاظت کے لیے لڑوں گا ۔انہوںنے کہا کہ پاکستان ایک ایٹمی قوت ہے بھارت کو جنگی جنون سے باز رہنا چاہیے ۔
وزیر اعظم سے اختلافات اپنی جگہ ،لیکن انہو ں نے بھا رت کوبہترین جواب دیا ،عبدالقادر بلوچ
Feb 23, 2019