اسلام آباد (وقائع نگار) برطانوی گینگسٹر آندرے مارشل کے قتل میں برطانیہ کو مطلوب اور اڈیالہ جیل میں قید پاکستانی نے ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے درخواست گزار عبدالقادراحسن نے اپنی درخواست میں میں موقف اختیار کیا ہے کہ گینگسٹر کے قتل سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ برطانوی پولیس نے شک کی بنیاد پر پوچھ گچھ کی مگر میں دھمکیاں ملنے پر پاکستان آ گیا۔ درخواست گزار نے اپنی درخواست میں مزید کہا ہے کہ برطانوی گینگسٹر آندرے مارشل اپنی بی ایم ڈبلیو گاڑی کی مرمت کے لیے ورکشاپ پر آتا تھاایک دن گاڑی کی اندرونی لائٹ کی مرمت کے دوران چاقو سے ہاتھ پر کٹ لگ گیا جس سے گاڑی میں خون گرا بعدازاں آندرے مارشل کو قتل کردیا گیا جس کی 20 مئی 2015 کو نعش ملی مقتول کی گاڑی کے فرانزک جائزے کے بعد گاڑی کی ڈرائیور سیٹ کے عقب میں میرے خون کے نشانات ملے۔ برطانوی پولیس نے 26 مئی کو مشتبہ شخص کے طور پر پوچھ گچھ کے لیے پولیس اسٹیشن بلایا اور دو ماہ کی ضمانت دے کر23 جولائی کو دوبارہ آنے کا کہا گیا۔ اس دوران مجھے دھمکیاں ملنے لگیں جس کے باعث وہ برطانیہ سے پاکستان آگیا مگربرطانیہ نے جون 2017 میں پاکستان سے حوالگی کی درخواست کر دی۔ جولائی 2018 میں پاکستان میں گرفتار کر لیا گیا اور تاحال اڈیالہ جیل میں قید ہوں، ضمانت پر رہا کیا جائے۔