چشم در چشم

Feb 23, 2020

الویرا یاسمین علی

دیوانے ہو بھی جاتے ہیں دیوانہ کر بھی لیتے ہیں
قیامت کے دہانے پر ذرا سا مر بھی لیتے ہیں
خواہش کھونے پانے کی دھیانی بے دھیانی میں
بہت زورِ تذبذب میں خدا سے ڈر بھی لیتے ہیں
جو راہوں سے اٹھے خشکی لیں حکمت آستینوں میں
ہوں اتنے کھوکھلے سینے تو سانسیں بھر بھی لیتے ہیں

مزیدخبریں