اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ کے فاضل جج جسٹس قاضی فائز عیسی نے وزیراعظم عمران خان اور سیاستدانوں پر آف شور کمپنیاں بنانے کا الزام لگا تے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی کئی نمایاں شخصیات نے آف شور کمپنیوں کے ذریعے غیر ملکی جائیداد کو چھپاپا، صدارتی ریفرنس کے خلاف اپنی زیر سماعت پٹیشن میں متفرق درخواست کے ذریعے جواب جمع کراتے ہوئے فاضل جج نے موقف اپنایاہے کہ موجودہ وزیر اعظم بھی ان نمایاں شخصیات میں شامل ہیں جنہوں نے آف شور کمپنیوں کے ذریعے غیر ملکی جائیداد کو چھپاپا، جواب میں جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی اہلیہ اور بچوں کی برطانیہ میں موجود جائیداد کو آف شور کمپنیوں کے ذریعے کبھی نہیں چھپایا۔ برطانیہ کی جائیدادیں اہلیہ اور بچوں نے اپنی نام پر خریدیں، اثاثہ ریکوری یونٹ قانونی باڈی نہیں، اثاثہ جات ریکوری یونٹ کا کسی قانون، وفاقی حکومت کے رولز، سرکاری گزٹ میں ذکر نہیں، جواب میں مزید یہ کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے خود اپنی اہلیہ اور بچوں کے اثاثہ ظاہر نہیں کیے، سپریم کورٹ توہین عدالت مقدمہ میں سابق وزیراعظم کو سزا دے چکی ہے، جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ فیض آباد دھرنا نظر ثانی کیس میں میری ذات پر الزامات لگائے گئے، وہ الزامات غلط ثابت ہونے پر توہین عدالت کی کاروائی ہو سکتی ہے، فیض آباد دھرنا نظر ثانی کیس کی تیاری سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان لاعلم نہیں، حکومت نے میری فیملی کی مخبری کے لیے برطانیہ میں نجی کمپنی کی خدمات حاصل کی۔
وزیراعظم سمیت نمایاں شخصیات نے آف شور کمپنیوں کے ذریعے جائیدادیں چھپائیں
Feb 23, 2020