اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) نیب نے کہا ہے کہ پلی بارگین سزا تصور ہوتی ہے۔ ملزم اقبال جرم کرتا اور لوٹی ہوئی دولت واپس کرتا ہے۔ کوئی بھی ملزم نیب آرڈیننس کی شق 25 کے تحت پلی بارگین کی درخواست دے سکتا ہے۔ ترجمان نیب نے اعلامیہ میں کہا ہے کہ بدعنوانی ملک کو درپیش ایک بڑے چیلنج رہا ہے۔ بدعنوانی ملک کی ترقی اور خوشحالی کی راہ میں بڑی رکاوٹ رہی ہے۔ موجودہ چیئرمین نیب کے دور میں 500 سے زائد بدعنوان عناصر کو حراست میں لیا گیا۔