اسلام آباد( خصوصی رپورٹر، آئی این پی) پاکستان بار کونسل نے وزیر قانون فروغ نسیم کو کابینہ سے بے دخل کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے ، وائس چیئر مین پاکستان بار کونسل عابد ساقی کی طرف سے جاری بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ وزیر اعظم قومی مفاد اورمنتخب جمہوری پارلیمنٹ کے تسلسل کے لیے فروغ نسیم کو کابینہ سے باہر کریں،ہفتہ کو جاری اعلامیہ میں کہاگیا ہے کہ وزیر اعظم فوری طور پر یہ اقدام اٹھائیں ایسا نہ ہو کہ دیر ہو جائے،پاکستان بار کونسل نے عدلیہ کے خلاف سازش کی تحقیقات کے لیے ہائی پاور جوڈیشل کمشن کا بھی مطالبہ کر دیاہے اور کہا ہے کہ وزیر قانون فروغ نسیم عدلیہ کے خلاف سازش کا ماسٹر مائینڈ ہے،وزیر قانون کا ماضی مشکوک ہے ،اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ فروغ نسیم نے ہمیشہ غیر جمہوری قوتوں کو سپورٹ اور انکی خدمت پر فخر کیا ،سابق اٹارنی نے اعتراف کیا ہے ان کے بیان حکومت کے موقف کے مطابق تھا،اعلامیہ کے مطابق سابق اٹارنی جنرل کا بیان عدلیہ کو حکومت کے سامنے گھٹنے ٹیکنے کے منصوبہ کا عکاس ہے۔فروغ نسیم کی سرگرمیاں آزاد عدلیہ اور جمہوری نظام کے منافی ہیں ،اس لئے سارے معاملہ پر تحقیقات کے لیے اعلٰی سطح کا جوڈیشل کمشن بننا چاہیے ۔وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ عدلیہ اور ججز کی جاسوسی ہو رہی ہے اور نہ ہونے دیں گے، عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہیں، عدلیہ مخالف کوئی کام نہیں کریں گے، کچھ وکلاء اپنی سیاست کر رہے ہیں، اس لیے ایسی بیان بازی ہو رہی ہے۔ہفتے کو انہوں نے اپنے بیان میں وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ بارکونسل کا حصہ ہیں اور وکلا برادری ہمارے بھائی ہیں، اٹارنی جنرل کے معاملے پر اپنا موقف دے چکا ہوں، ہمیشہ عدلیہ کے لیے ہی کام کرتا رہاہوں۔ پاکستان بار کونسل اور وکلاء کی تمام تنظیموںکا احترام کرتے ہیں۔ وکلاء کے مخالف دھڑے کی استعفیٰ دینے کی باتیں سنجیدہ مطالبہ نہیں۔