وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دنیا کی پہلی فلاحی ریاست حضرت محمدۖ نے مدینہ میں بنائی تھی جو پوری دنیا میں بہترین ماڈل ہے، جوملک بھی ان اصولوں پر عمل پیرا ہوا اس نے ترقی کی، زندگی کا مقصد اور موت کا جواب کوئی سائنس تلاش نہیں کر سکی بلکہ اس کا جواب مذہب میں ہے، ہمارے لئے نبیۖ کی زندگی عملی نمونہ ہے، جنون اور صلاحیت کے مقابلے میں فتح ہمیشہ جنون کی ہوتی ہے، مشکل وقت ہمیشہ سکھانے کے لئے آتا ہے اگر اپنی غلطیوں سے سبق سیکھ لیں تو ہم ترقی کے راستے پر گامزن ہو سکتے ہیں۔ اتوار کو وہ نمل یونیورسٹی کے ساتویں یوم تاسیس کے موقع پر تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر متحدہ عرب امارات کے وزیر شیخ نہیان مبارک النہیان، ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر عارف نذیر بٹ، وائس چانسلر سکندر مصطفیٰ نے بھی خطاب کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب ہم اقتدار میں آئے تو اس وقت ہمیں بہت سے سنگین معاشی چیلنجز کا سامنا تھا، اس مشکل وقت میں متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور چین نے پاکستان کی معیشت کے استحکام کے لئے ساتھ دیا، اس پر پاکستان کے عوام کی جانب سے ان کے شکرگزار ہیں، متحدہ عرب امارات مشکل وقت کا ساتھی ہے اسے کبھی فراموش نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ جاوید انور امریکہ سے یہاں آئے، انہوں نے یونیورسٹی کے بورڈ اور فیکلٹی ممبران کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ جب شروع میں اس جگہ کی خوبصورتی دیکھی تو یہاں پر ٹیکنیکل انسٹیٹیوٹ بنانے کا سوچا تاہم بعدازاں اس جگہ کی خوبصورتی دیکھ کر فیصلہ کیا کہ یہاں پر یونیورسٹی بننی چاہیے تب میرے تمام ساتھی یہ کہہ رہے تھے کہ یہاں پر یونیورسٹی نہیں بن سکتی کیونکہ یہاں فیکلٹی نہیں آئے گی، اس لئے وہ فیکلٹی ممبران کے شکرگزار ہیں اور انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں، شہروں میں سہولیات زیادہ ہونے کی وجہ سے وہاں تدریس کے یہاں مواقع میسر ہوتے ہیں تاہم ان لوگوں نے یہاں تدریس کا کام شروع کیا جو ان کے شوق کی غمازی کرتا ہے، اس کو میں نے ہمیشہ سراہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کا دن والدین کے لئے خوشی کا موقع ہے کہ ان کے بچے ایک عالمی معیار کی ڈگری لے کر جا رہے ہیں، میں ان کی خوشیوں میں شریک ہوں۔ وزیراعظم نے ٹونی کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا جو لاس اینجلس سے یہاں آئے اور انہوں نے اس ادارے کا ماسٹر پلان بنایا ہے۔ اب یہ ماسٹر پلان دیکھ کر لگتا ہے کہ کیسے یہ یونیورسٹی پاکستان کی آکسفورڈ یونیورسٹی اور نالج سٹی بنے گی۔ وزیراعظم نے فارغ التحصیل طالب علموں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا ہے جب شیطان نے انسان کو سجدہ کرنے سے انکار کیا تو اللہ تعالیٰ نے اسے کہا کہ میں نے انسان کو وہ طاقت دی ہے کہ جو تمہیں حاصل نہیں، اللہ نے انسان کو سب سے عظیم مخلوق بنایا، ہم اپنی زندگی بسر کر لیتے ہیں لیکن ہمیں اس کا علم نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ مقصد ہر انسان کے دل میں ہوتا ہے، دل جو کہتا ہے دماغ اسی طرف جاتا ہے۔ میں نے اپنی زندگی میں جو بھی فیصلے کیے وہ صرف دل کے مان کر کیے۔ 9سال کی عمر میں کرکٹ کھیلنے کا عزم کیا کبھی ناکامی کا خوف نہیں رہا پھر اسی جذبے سے ہسپتال بنایا اور پاکستان کو قائداعظم کی جدوجہد اور اقبال کے خواب کے مطابق ملک بنانے کا سوچا۔ وزیراعظم نے کہا کہ مدینہ دنیا کی پہلی اسلامی فلاحی ریاست ہے جو آج تک پوری دنیا کے لئے رول ماڈل ہے۔ اسی بنیاد پر برصغیر کے مسلمانوں نے الگ ملک حاصل کیا تھا، اس کے اصول مدینہ کے فلاحی ریاست کے اصولوں پر تھے، دنیا نے جس ملک نے بھی یہ اصول اپنائے اس نے کامیابی حاصل کی۔ چین نے 30سال میں اپنی عوام کو غربت سے نکالا اور آج وہ دنیا کا تیزی سے ترقی کرتا ملک بن گیا ہے، ہم نے اپنا قبلہ درست کرتا ہے، سائنس کبھی دو سوالوں کے جواب نہیں دے سکتی، ایک زندگی کا مقصد اور دوسرا موت کے بعد کیا ہو گا۔ اس کا جواب صرف مذہب میں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے سب سے زیادہ نعمتیں نبی کریمۖ کو بخشیں، ان سے کامیاب انسان دنیا میں نہ کوئی آیا اور نہ کوئی آئے گا۔ میں جب بھی دیکھتا ہوں تو نوجوانوں نے بل گیٹس اور ڈونلڈ ٹرمپ کی کتابیں اٹھائی ہوتی ہیں کہ کیسے دولت بنانی ہے لیکن نبیۖ کے اسوہ حسنہ سے سیکھنے میں کامیابی ہے۔ انہوں نے نوجوانوں سے کہا کہ وہ اپنے دل کی مانیں، جنون دل سے آتا ہے، اگر صلاحیت اور جنون کا مقابلہ ہو تو ہمیشہ کامیابی جنون کی ہوتی ہے۔ نوجوان کامیابی کے راستے پر نکلیں تو اپنی کشتیاں جلا دیں۔ اللہ تعالیٰ نے انہیں اتنی صلاحیت دی ہے کہ وہ ہر کام کر سکتے ہیں۔ مشکل وقت آپ کو سکھانے کے لئے آتا ہے، جو اپنی غلطیوں سے سیکھتا ہے وہ کبھی ناکام نہیں ہوتا، خود کو چیلنجز دینے والے ہی زندگی میں آگے بڑھتے ہیں۔ اعلیٰ تعلیم یافتہ ہونے کے ناطے آپ کو عام آدمی پر فوقیت حاصل ہے، برے وقت میں شارٹ کٹ کا نہیں سوچتا۔ انسان کو کبھی ہار نہیں ہراتی بلکہ حوصلہ ہارنے سے وہ ہارتا ہے۔ برے وقت سے کبھی خوفزدہ نہیں ہونا، کامیابی کا راز اس سے سیکھنا اور نکلنا ہے جب تک آپ اپنی جدوجہد جاری رکھتے ہیں اور ایک منزل کے بعد دوسری منزل حاصل کرتے ہیں تو آپ ترقی کرتے ہیں لیکن جب آپ نے اس کو ترک کر دیا تو پھر ناکامیابیوں کے دروازے کھلتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ نبیۖ نے قبر تک علم حاصل کرنے کا درس دیا، اس کا مطلب ہمیشہ جدوجہد کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نبیۖ کی زندگی آسان نہیں تھی، سہل زندگی تباہی ہے، اس سے آپ کی صلاحیتوں کو زنگ لگ جاتا ہے، انبیاء کے راستے آسان نہیں تھے، یہی زندگی انسان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرتی ہے۔ انہوں نے ڈگریاں حاصل کرنے والے طالب علموں کی کامیابی کے لئے دعا کی۔ وزیراعظم نے اس موقع پر فارغ التحصیل طالب علموں میں ڈگریاں تقسیم کیں۔