اسلام آباد( وقائع نگارخصوصی ) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان وسابق ممبر قومی اسمبلی میاں محمد اسلم نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے سینٹ آف پاکستان کے الیکشن کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کے مشاورتی اجلاس اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کہا اگر سیاسی جماعتیں قومی و صو بائی اسمبلی کے الیکشن کے موقع پر آئین کے آرٹیکل 62پر پورا اُترنے والے افراد کو ٹکٹ نہیں دیںگی تو پھر انھیں اسی طر ح اپنے ممبران کے بک جا نے کا خوف لگا رہے گا ، انھوں نے کہا ایون بالا کے ممبران کے چنائو کے حوالے سے ممبران اسمبلی کی خرید و فروخت انتہائی شر مناک ہے ، الیکشن کمیشن کی جا نب سے جاری کیا جا نے والا ضابطہ اخلاق لکھنے اور پڑھنے کی حد تو اچھا ہے مگر اس پر عملدرآمد نہیں ہو تا جس سے مسائل پیدا ہو تے ہیں ،سیاسی جماعتیں آرٹیکل 62کے مطابق ٹکٹ جاری کریں تو ملک سے چھانگا مانگا کی سیاست کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے ،میاں محمد اسلم نے کہا ممبران اسمبلی وزیر اعظم کے انتخاب اور فنانس بل کی منظوری کے موقع پر پارٹی کو ووٹ دینے کے پابند ہو تے ہیں اس کے علاوہ وہ اپنی مرضی سے ووٹ کا حق استعمال کر سکتے ہیں ، ہمارا مطالبہ ہے کہ سینٹ الیکشن میں تمام جماعتوں کو متناسب نمائندگی ملے اور الیکشن کمیشن سینٹ الیکشن میں خریدو فروخت اور غیر اخلاقی طریقوں سے منتخب ہو نے والے افرد کا راستہ روکنے کا انتظام کر ے ،انھوں نے کہا حیرت کی بات ہے کہ ملک کا صدر اور گو رنرز بھی سینٹ الیکشن کے لیے ملاقاتیں کر رہے ہیں جو کہ بذات خود ایک غیر آئینی اقدام ہے ،صدر اور گورنرز وفیڈریشن کی علامت ہیں انھیں ہر صورت غیر جانبدار رہنا چا ہیے ۔