لاہور، کراچی (اپنے سٹاف رپورٹر سے +وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ) ایم کیو ایم پاکستان کو بڑا دھچکا، الیکشن ٹربیونل نے ریٹرننگ افسر کے فیصلے کیخلاف رؤف صدیقی اور سید خضر عسکر زیدی کی اپیلیں مسترد کر دیں۔ سندھ ہائیکورٹ میں جسٹس آغا فیصل پر مشتمل الیکشن ٹریبونل نے ایم کیو ایم کے رہنمائوں رئوف صدیقی اور سید خضر عسکر زیدی کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا۔ ٹریبونل نے ایم کیو ایم رہنمائوںکو سینٹ کے لیے نااہل قرار دیدیا۔ الیکشن ٹربیونل نے ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے امیدوار سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے۔ الیکشن ٹریبونل کے روبرو غلام مصطفی میمن کے وکیل رشید اے رضوی ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ ان لوگوں نے ٹھیکیدار کو ٹیکنوکریٹ بنا دیا۔ سیف اللہ ابڑو کیخلاف کریمنل کیس بھی درج ہیں۔ کاغذات نامزدگی میں اثاثے چھپائے۔ ٹربیونل نے ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا۔ الیکشن ٹریبونل نے پرویز رشید کی ریٹرننگ افسر کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کیخلاف اپیل سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے پنجاب ہائوس کے ذمہ دار افسر کو (آج) منگل کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا۔ الیکشن کمشن کو بھی نوٹس جاری۔ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پرویز رشید نے واجبات ادا کرنے کی کوشش کی لیکن واجبات وصول نہیں کیے گئے۔ جس پر جسٹس شاہد وحید نے کہا پرویز رشید نے مقررہ وقت پر رقم جمع کیوں نہیں کرائی۔ سینٹ الیکشن کیلئے فیصل واوڈا کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف پیپلز پارٹی کے رہنما قادر خان مندوخیل نے اپیل دائر کر دی۔ ٹریبونل کی جانب سے الیکشن کمشن اور فیصل واوڈا کو نوٹس جاری کردئیے ہیں۔ (آج) منگل کو جواب طلب کیا ہے۔ الیکشن ٹریبونل نے فیصل واوڈا کو پیش ہوکر وضاحت کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ الیکشن ٹریبونل نے سینٹ انتخابات کے لیے ٹیکنو کریٹ سیٹ پر ایم کیوایم پاکستان کی امیدوار ڈاکٹر شہاب امام کو اہل قرار دے دیا۔ سٹیٹ ٹربیونل پشاور میں سینٹ کیلئے مسترد کاغذات نامزدگی کی سماعت ہوئی۔ سماعت جسٹس ارشد علی نے کی۔ سٹیٹ ٹربیونل نے پی ٹی آئی کے انجینئر حامد الحق کو سینٹ الیکشن لڑنے کا اہل قرار دے دیا۔ اپیلٹ ٹربیونل نے دوست محمد خان محسود کیخلاف اپیل خارج کر دی۔ دوست محمد خان محسود پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر ٹیکنو کریٹ کی سیٹ پر امیدوار ہیں۔ ٹربیونل نے زبیر علی کو سینٹ الیکشن کیلئے نا اہل قرار دے دیا۔ زبیر علی نے ٹیکنو کریٹ کی نشست کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔ ریٹرنگ افسر نے اعتراض لگایا تھا کہ رئوف صدیقی کی گریجویشن کی تعلیم 16 برس نہیں ہے انہوں نے صرف پی اے کر رکھا ہے لیکن وہ دو سالہ بی اے کی ڈگری ہے وکیل رشید اے رضوی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزیر کے دہری شہریت رکھنے سے متعلق دستاویزات ٹریبونل میں پیش کردی گئیں ہیں۔ اسی طرح پیپلز پارٹی کی پلوشہ خان کے خلاف اپیل مسترد کرتے ہوئے انہیں سینٹ الیکشن کیلئے اہل قرار دے دیا گیا ہے۔