اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) سینٹ انتخابات2018 ء کے حوالے سے ویڈیو سکینڈل پر الیکشن کمشن نے مسلم لیگ نون سے ثبوت اور شواہد مانگ لئے۔ سال 2018 سینٹ انتخابات کے حوالے سے ویڈیو سکینڈل پر مسلم لیگ نون کے مرتضی جاوید عباسی کی درخواست پر الیکشن کمشن میں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان کی سربراہی میں پانچ رکنی کمشن نے سماعت کی۔ مسلم لیگ نون کے وکیل جہانگیر جدون نے کہا کہ2018 ء کے سینٹ الیکشن کے حوالے سے ویڈیو وائرل ہوئی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ اگر آپ کوئی اضافی شواہد دینا چاہیں تو فراہم کردیں ہم جلد فیصلہ کریں گے کہ ہم نے آپ کی درخواست پر نوٹس جاری کرنا ہے یا نہیں ؟ ویڈیو سکینڈل کیس میں الیکشن کمشن نے از خود نوٹس نہیں لیا، بلکہ آپ نے درخواست دائر کی ہے لیکن شواہد درخواست کے ساتھ نہیں لگائے، آپ اپنی کوششوں کے حوالے سے کمشن کو بتائیں کہ آپ نے کیا ویڈیو سکینڈل میں ملوث کسی شخص سے رابطہ کر کے اسے بطور شواہد لائے ہیں ؟چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ کیا یہ ویڈیو آپ کے علم میں بھی ابھی آئی؟ اس سے قبل آپ کی جماعت کو اس ویڈیو کے حوالے سے کوئی علم نہیں تھا؟ الیکشن کمشن بلا تفریق جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن لیکشن کی بے شک ڈیوٹی ہے کہ وہ معاملے کی تحقیقات کرے۔ جو لوگ ویڈیو میں آ رہے ہیں انہوں نے میڈیا میں بیان دیئے ہیں۔ الیکشن کمشن تحقیقاتی اداروں کو بلاکر ویڈیو کی تحقیقات کرا سکتا ہے۔ ممبر الطاف ابراہیم قریشی نے کہا کہ آپ نام بتائیں کہ کون لوگ اس ویڈیو میں ملوث ہیں؟۔ کیا سارے ایم پی ایز ایسے ہیں ، کسی میں جرات نہیں کہ آ کر کہیں کہ ہم ایسے نہیں ہیں؟۔ اگر کمیشن ایسے ہر ممبر کے خلاف کارروائی کرے گا تو اسمبلی کا تو کورم ہی پورا نہ ہوگا۔ ہم تو جرات کرتے ہیں، لیکن آپ تو خود مصلحتوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔ جہانگیر جدون نے کہا کہ الیکشن کمشن ڈی جی ایف آئی کو کہیں کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کرائیں، ویڈیو خود ایک ثبوت ہے۔ پرویز خٹک نے خود کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ کس گھر میں پیسے دیے گئے۔ پی ٹی آئی کے چیئرمین نے خود کہا کہ ہم نے لوگوں کو نکالا ہے۔ مرتضی جاوید عباسی نے کہا کہ میں نے ہارس ٹریڈنگ معاملے میں ملوث دو ایم پی ایز سے بات کی، تاہم وہ آنے کو تیار نہیں ہیں۔ پیسوں کے لین دین میں ملوث ارکان کی اسمبلیوں کی رکنیت معطل کرے۔ سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ ہم نے آپ کی درخواست کی فائل پڑھ رکھی ہے۔ ہم جلد فیصلہ کریں گے۔ الیکشن کمشن نے کیس کی سماعت 9 مارچ تک ملتوی کر دی۔