لاہور (نیوز رپورٹر+ سٹاف رپورٹر+خصوصی نامہ نگار) وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار نے پنجاب بھر کے ہونہار و مستحق طلبا و طالبات کے لئے رحمت للعالمین ؐ سکالر شپ پروگرام کا آغاز کر دیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے رحمت للعالمین ؐ سکالر شپ کی ویب سائٹ کا بھی افتتاح کیا۔ خطاب میں انہوں نے کہا کہ نبی کریم ؐسے منسوب رحمت للعالمینؐ سکالر شپ کا اجراء اعزاز ہے۔ میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوںجس نے ہمیں یہ توفیق دی۔کوئی قلم ایسا نہیں جو نبی کریم ؐ کی شان لکھنے کا حق ادا کرسکے۔ زبان بھی سرور کائنات، شافع محشر، امام الانبیائ، سیدالمرسلین، محسن انسانیت، احمد مجتبیٰ ؐکے اعلیٰ و ارفع مقام کو بیان کرنے سے قاصر نظر آتی ہے۔ نبی کریمؐ سے ہر مسلمان کی جذباتی وابستگی کو الفاظ میں بیان کرنا محال ہے۔ پنجاب میں انٹرمیڈیٹ اور بی ایس آنرز کرنے والے 14891 طلبہ کو مجموعی طور پر 41 کروڑ 70لاکھ روپے کے وظائف دے رہے ہیں اور اسے بتدریج بڑھایا جائے گا۔ اگلے بجٹ میں رحمت للعالمینؐ سکالر شپ کو ایک ارب روپے تک بڑھایا جائے گا۔ رحمت للعالمینؐ سکالر شپ کا دائرہ کار دیگر پروفیشنل ڈگری ہولڈرز تک وسیع کیا جائے گا۔ 50 فیصد میرٹ پر ہونہار طلبہ کو اور 50 فیصد ضرورت مند اور نادار طلبہ کو دیئے جائیں گے۔ ہائر ایجوکیشن پورٹل کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ سکالر شپ بنکوں کے ذریعے فراہم کئے جائیں گے۔ طلبا وطالبات موبائل کے ذریعے اس ایپ پر اپلائی کرسکیںگے۔ سرکاری کالجوںاور 30 سرکاری یونیورسٹیوں کے طلبا وطالبات رحمت للعالمین ؐ سکالر شپ سے مستفید ہوں گے۔ حکومت پنجاب کے درجہ ایک سے چار تک کے ملازمین کے بچوں کا کوٹہ بھی مختص کیا گیا ہے۔ ہر ضلع کی ایک یونیورسٹی میں رحمت للعالمین چیئر بھی قائم کی جائے گی اوراس چیئر کے تحت محققین کو پی ایچ ڈی کے لئے سکالر شپ دئیے جائیں گے۔ یہ سکالر اپنی تحقیقات کے ذریعے سیرت النبیؐ کو عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق پیش کریں گے۔ یہ امر انتہائی افسوسناک ہے کہ چند برس سے دانستہ یا نادانستہ طور پر مختلف ممالک میں آزادی اظہار کے نام پر مسلمانوں کی دل آزاری کی جا رہی ہے۔ پاکستان سمیت دنیا بھر سے اہل ایمان نے ان عناصر کی نہ صرف بھر پور مذمت کی بلکہ اس کا موثر جواب د ینا ضروری سمجھا ہے۔ ہم نے فیصلہ کیا کہ ہر سال ربیع الاول میں ہفتہ شان رحمت للعالمینؐ سرکاری سطح پر منایا جائے گا۔ آج اقوام عالم میں ان ممالک کا نام سربلند ہے جنہوں نے علم وتحقیق کو اختیار کیا۔ افسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑتا ہے کہ ترقی یافتہ ممالک کی اس فہرست میں مسلمان ملک کہیں نیچے پائے جاتے ہیں۔ 9نئی یونیورسٹیاں، درجنوں کالج اور سینکڑوں سکول بنائے اور اپ گریڈ کئے جا رہے ہیں۔ تاریخ عالم میں نبی کریمؐ کی سربراہی میں ریاست مدینہ جیسی شاندار اور بے مثال فلاحی مملکت نہ کبھی تھی اور نہ آئندہ آئے گی۔ ریاست مدینہ میں مساوات، برابری، سماجی انصاف اور احتساب کے اصولوں نے رعایا کو ہر قسم کی فکر سے آزاد کیا۔ اسی ریاست مدینہ کے تصور کو ذہن میں رکھتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق پناہ گاہیں بنائی گئیں۔ لنگر خانے بھی قائم کئے گئے تاکہ کوئی بھوکا سر راہ حکومت اور اہل اقتدار کی توجہ کا منتظر نہ رہے بلکہ اسے باعزت طریقے سے قیام و طعام کی سہولت فراہم کی جائے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سے سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی نے ملاقات کی۔ چودھری مونس الہٰی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ باہمی دلچسپی کے ا مور، سیاسی صورتحال اور سینیٹ الیکشن کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ اور سپیکر پنجاب اسمبلی نے سینٹ الیکشن کے حوالے سے تفصیلی مشاورت کی اور سینٹ الیکشن میں تحریک انصاف اور مسلم لیگ(ق) کے امیدواروں کو کامیاب کرانے کے لئے حکمت عملی پر غور کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ پنجاب میں حکومتی اتحادکے تمام امیدوارکامیاب ہوں گے۔ چودھری پرویز الہٰی نے کہا کہ سینٹ الیکشن کیلئے نامزد امیدواروں کو کامیاب کرائیں گے۔ سینٹ الیکشن کے حوالے سے اتحادی ایک پیج پر ہیں۔ رکن قومی اسمبلی مونس الہٰی نے کہا کہ انشاء اللہ تعالیٰ سینٹ الیکشن میںحکومتی اتحاد کو کامیابی ملے گی۔ عثمان بزدارکی زیر صدارت اجلاس میں محکمہ صحت کی کارکردگی، یونیورسل ہیلتھ کوریج پروگرام اورخود مختار میڈیکل انسٹیٹیوشن ایکٹ میں ترامیم کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ پنجاب حکومت نے دسمبر2021تک پنجاب کے ہر شہری کو یونیورسل ہیلتھ کوریج کارڈ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہیلتھ کیئر کے حوالے سے ایسا بہترین پروگرام کسی حکومت نے نہیں دیا۔ وزیراعلیٰ نے صحافیوں نوین علی اور ہمایوں سلیم کے والد کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ عثمان بزدار نے آپریشن ردالفساد کے 4سال مکمل ہونے پر مسلح افواج کی بے مثال کامیابیوں کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہاکہ آپریشن ردالفسادکے باعث وطن عزیز میں امن قائم ہوا ہے۔ سکیورٹی فورسز کے افسروں اورجوانوں نے اپنی قیمتی جانیں دے کر امن کی آبیاری کی ہے۔