آ
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے آپریشن ردالفساد کے کامیابی سے 5سال مکمل ہونے پر شہداء کی قربانیوں اور قوم کے عزم کو سلام پیش کیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر آپریشن ردالفساد کے 5 سال مکمل ہونے پر اپنے بیان میں کہا کہ 2دہائیوں سے دہشت گردی کیخلاف جاری جنگ میں سمیٹی گئی کامیابیوں کو مستحکم کرنے اور ملک بھر سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے یہ آپریشن شروع کیا گیا۔ آپریشن رد الفساد میں عوام کی سکیورٹی یقینی بنانا بنیادی مقصد رہا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ غیر یقینی صورتحال سے امن کی جانب سفر کیلئے آپریشن کامیابی سے جاری ہے۔ آپریشن ردالفساد کی کامیابیاں شہدا کے خون کے نذرانوں اور عوام کے بھرپور جدوجہد سے ممکن ہوئیں۔ ترجمان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے آپریشن ردالفساد کے 5سال مکمل ہونے پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ دیرپا امن کیلئے دی گئی شہداء کی عظیم قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ اس مقصد کیلئے عظیم قوم نے جو عزم دکھایا اس کو بھی سلام پیش کرتے ہیں۔ دریں اثناء سری لنکن نیوی کے کمانڈر وائس ایڈمرل نشانتھا اولوگیٹن نے منگل کو جی ایچ کیو میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سلامتی اور افغانستان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان مشترکہ مفادات کی بنیاد پر سری لنکا کے ساتھ طویل مدتی اور کثیر الجہتی تعلقات کو بڑھانا چاہتا ہے۔ آرمی چیف نے اس بات کا اعادہ کیا کہ تمام علاقائی ممالک کو پائیدار امن اور استحکام کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ سری لنکن کمانڈر نے پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی اور دونوں افواج کے درمیان دفاع، تربیت اور انسداد دہشت گردی کے شعبوں میں فوجی تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے افغان صورتحال میں پاکستان کے کردار، بارڈر مینجمنٹ کے لیے خصوصی کوششوں اور علاقائی استحکام میں کردار کو بھی سراہا۔ علاوہ ازیں آسٹریلیا کے چیف آف ڈیفنس فورس (سی ڈی ایف) جنرل اینگس جے کیمبل نے منگل کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے مطابق ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور بشمول فوجی تعاون، موجودہ افغان صورتحال سمیت علاقائی سلامتی کی مجموعی صورتحال اور مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان آسٹریلیا کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ دونوں نے خطے میں امن و سلامتی کے لیے کوششوں سمیت دوطرفہ تعلقات اور دفاعی تعاون کو مزید بڑھانے کی خواہش کا اعادہ کیا۔ معزز مہمان نے پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت کا اعتراف کیا۔ انہوں نے افغان صورتحال میں پاکستان کے کردار، بارڈر مینجمنٹ کے لیے خصوصی کوششوں اور علاقائی استحکام میں کردار کو سراہا۔ انہوں نے تمام سطحوں پر سفارتی تعاون میں مزید بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کا یقین دلایا اور دونوں افواج کے درمیان فوجی تعاون بڑھانے کا عہد کیا۔