وزیر اعظم آج روس جائینگے،توانائی،دفاع سمیت اہم معاملات پر بہت کچھ طے ہونے کی امید

Feb 23, 2022


ماسکو (شاہزاد انور فاروقی) وزیراعظم  عمران خان آج دو روزہ دورے پر ماسکو پہنچ رہے ہیں۔ یہ دورہ روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کی دعوت پر کیا جا رہا ہے۔ اس دورے کے حوالے سے روسی وزارت خارجہ، کریملن اور میڈیا میں خاصا جوش و خروش پایا جاتا ہے۔ کسی پاکستانی سربراہ حکومت کا یہ تئیس برس کے بعد روس کا دورہ بالخصوص ایسے حالات میں جب یوکرین اور روس کے مابین معاملات ایک انتہا کو چھو رہے ہیں ، پہلے سے طے شدہ اس دورے کی اہمیت متاثر نہیں ہوگی۔ توانائی ،دفاع سمیت اہم علاقائی معاملات پر بہت کچھ طے ہونے کی امید ہے۔ وزیراعظم پاکستان کو ان کی آمد کے بعد الیگزینڈر گارڈن میں گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا جس کے بعد وہ گمنام سپاہیوں کی یادگار پر پھول چڑھائیں گے۔ ماسکو کی قدیمی مسجد کا دورہ بھی کیا جائے گا۔ ماسکو میں موجود وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے ’’نوائے وقت‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی حکومت قومی وقار کو ترجیح دیتی ہے اور امداد کی بجائے تجارت پر یقین رکھتی ہے۔  روس یورپی ممالک کے لئے پاور کاریڈور کی حیثیت رکھتا ہے، ملک کی بڑھتی ہوئی معیشت کے باعث پاکستان میں توانائی بہت بڑا مسئلہ ہے۔  بجلی اور گیس کی قلت کے باعث وزیراعظم عمران خان کا دورہ روس  اہم پیشرفت اور پاکستانیوں کے  اچھی خبر ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے اسلامی ممالک کے حکمران مغربی دنیا کو سمجھا ہی نہیں پائے کہ گستاخی رسول سے مسلمانوں کو کس قدر تکلیف پہنچتی ہے اور یہ آزادی اظہار رائے نہیں، یہ کریڈٹ بھی عمران خان کے حصے میں آیا کہ انہوںنے مغربی ممالک کو اسلاموفوبیا کے حوالے سے قائل کیا۔ وزیراعظم کے ہمراہ کابینہ کے ارکان سمیت اعلیٰ سطح کا وفد بھی ہوگا۔ وزیراعظم عمران خان روس کے صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کریں گے۔ علاوہ ازیں سپوتنک نیوز ایجنسی کے ساؤتھ ایشیا اور مڈل ایسٹ ڈیسک کی ایڈیٹر ڈیانا الخسیم نے وزیراعظم عمران خان کے دورہ روس کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس دورے کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں روس اور یوکرین کے تنازعہ میں پاکستان کی سفارتی حمایت کی ہرگز کوئی توقع نہیں ہے بلکہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ روس کی خارجہ پالیسی میں جو بڑی تبدیلی آرہی ہے اس میں پاکستان کا بہت اہم کردار ہے۔ روس دور حاضر میں وسطی وجنوبی ایشیا پر فوکس کرنے جارہا ہے جس میں پاکستان کی بہت اہمیت ہے اور علاقائی وافغانستان کی صورتحال میں روس اور پاکستان مل کر دیرپا امن کے لئے بہت کچھ کرسکتے ہیں۔

مزیدخبریں