مکرمی! اہل کشمیر سے اظہار یک جہتی کیلئے پاکستان میں تمام کوششیں بروئے کار لائی جا رہی ہیں۔ جلسے جلوس ریلیاں، ٹی وی چینلز اور اخبارات کے ذریعے سے کشمیر کاز اجاگر کیا جا رہا ہے۔ عالمی رائے عامہ بیدار کرنے کیلئے ہر سطح پر رابطے جاری ہیں۔ بھارتی حکومت کے غاصبانہ قبضہ اور بھارتی فوج کے مظالم پوری دنیا پر واضح کئے جا رہے ہیں۔ بعض وزرا نے بیان دیا، طویل کرفیو اٹھے گا تو پتہ چلے گا، محبوس کشمیریوں پر ظلم و ستم کے کیا پہاڑ توڑے گئے ہیں۔ یہ سب اپنی جگہ ٹھیک لیکن کشمیر میں اصل صورتحال کیا ہے، اس طرف توجہ کم ہے۔ کہا جاتا ہے کہ بھارتی فوج کے کریک ڈاؤن، کمیونی کیشن پر سخت پابندی اور میڈیا بلیک آؤٹ کی وجہ سے کوئی خبر باہر نہیں آ رہی۔ گزارش ہے بھارتی حکومت اور فوج نے جو رویہ اختیار کیا ہے، اس کے بعد بھی کسی وضاحت کی ضرورت ہے اور انکشاف حقائق کیلئے انتظار کی کوئی تک ہے؟ کشمیر میں وہی کچھ ہو رہا ہے جو قبل ازیں فلسطین میں ہو چکا ہے۔ پوری وادیٔ کشمیر وسیع کیمپ میں بدل چکی ہے جس کے ہر چپہ پر بھارتی فوج کا پہرہ ہے۔ بھارتی حکومت بڑی تیزی سے پوریر یاست جموں و کشمیر میں ہندوؤں اور آر ایس ایس کے مسلح غنڈوں کو آباد کر رہی ہے۔ کرفیو اگر کبھی اٹھا تو دنیادیکھے گی، کشمیر میں کئی لاکھ جنگجو مسلح راشٹریہ سیوک سنگھ کے رضاکار آباد کئے جا چکے ہیں۔ حلیے اور لباس کشمیریوں جیسے ہی ہوں گے، شناخت کرنا اور شہروں، قصبوں سے نکالنا کیسے ممکن ہو گا۔ نہتے کشمیری نوجوان، مسلح اور خونریزی پر آمادہ آر ایس ایس کا مقابلہ کیسے کریں گے۔ نریندر مودی کا عقیدہ اور نظریہ (ہندوراج ) ہندوتوا ہے۔ اسی پر عمل پیرا ہے۔ اسے انسانیت یا انسانی قدروں سے کیا واسطہ؟ جو ارباب سیاست کشمیری میں کرفیو اٹھے کی آس لگائے بیٹھے ہیں، حقائق کو دیکھیں۔ (عبدالہادی، 54 وسیم بلاک حسن ٹاؤن ملتان روڈ لاہور)
کرفیو اٹھنے کی بے بنیاد آس
Feb 23, 2022