جوش کی انقلابی شاعری نے تحریک آزادی کو نیا ولولہ بخشا، افتخار عارف 

راولپنڈی (سٹاف رپورٹر)پنجاب آرٹس کونسل میں جوش ملیح آبادی کی40ویں برسی کے موقع پر جوش ادبی فاونڈیشن کے اشتراک سے جوش قومی ادبی سیمینار کا ا نعقاد کیا گیا۔ ادبی ریفرنس کی صدارت معروف شاعر افتخار عارف نے کی جبکہ ممبر قومی اسمبلی نورین فاروق ابراہیم خان مہمان خصوصی تھیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نورین فاروق ابراہیم خان نے کہا کہ جوش کی نثر اورشاعری اپنی مثال آپ ہے۔ انھوں نے کہا کہ اردوادب میں جوش کا اپنا مقام ہے۔ صدر محفل افتخار عارف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جوش کی شاعری ہمارا ادبی ورثہ  ہے۔ انھوں نے کہا کہ جوش کی انقلابی شاعری نے تحریک آزادی کو نیا ولولہ بخشا۔ چیئرمین جوش ادبی فاونڈیشن ڈاکٹر غضنفر مہدی نے سیمینارسے خطاب میں کہا کہ جوش عالمی سطح پر ادبیات پاکستان کی شناخت ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جوش کی تحریروں کو یکجا کرنے کی ضرورت ہے۔ جوش ملیح آبادی کے نواسے فرح جمال نے شرکا کا شکریہ ادا کیا اور جوش کی نجی زندگی پر روشنی ڈالی۔ سیمینار سے پروفیسر ڈاکٹر احسان اکبر، ڈاکٹر روش ندیم اور ڈاکٹر  فاطمہ حسن  نے خطاب کیا۔ تقریب میں حلقہ ادب سے تعلق رکھنے والے لوگ بڑی تعداد میں شریک ہوئے ۔

ای پیپر دی نیشن