لاہور (خصوصی نامہ نگار) لاہور میں سیوریج کے سات بڑے نالے آلودگی اور بدبو میں اضافے کا باعث بن گئے۔ نالوں کے ارد گرد رہائش پذیرشہریوں کی زندگی اجیرن ہوکر رہ گئی۔ تقریباً ڈیڑھ کروڑ کی آبادی کے شہر لاہور میں سیوریج کے پانی کی نکاسی کے لیے 53 سو کلو میٹر طویل سیوریج لائنیں بچھی ہوئی ہیں۔ اتنی طویل سیوریج لائنوں کے ساتھ ساتھ نکاسی آب کے لیے سات بڑے نالے بھی بہتے ہیں۔ کھلے ہونے کے باعث یہ نہ صرف گندگی سے اٹے ہوئے دکھائی دیتے ہیں بلکہ اِن کے باعث آلودگی اور بدبو نے بھی شہریوں کا جینا محال کررکھا ہے۔ متعلقہ اداروں کی طرف سے کئی ایک مواقع پر گلشن راوی، شاد باغ، کینٹ ڈرین، سنٹرل ڈرین اور تین دوسرے نالوں کو ڈھانپنے کی بابت دعوے کیے جاتے رہے ہیں لیکن آج تک اِن کی عملی تعبیر دیکھنے کو نہیں مل سکی۔ شہریوں کی طرف سے بھی اِن میں کوڑا کرکٹ پھینکنے کا کام بڑھ چڑھ کر کیا جاتا ہے جس کے باعث اِن کی ڈی سلٹنگ بھی مشکل ہوجاتی ہے۔ بلاشبہ یہ صورتحال سبھی کے لیے سوہان روح بنی ہوئی ہے۔