سابق وفاقی وزیرِ داخلہ رحمان ملک علالت کے باعث انتقال کر گئے۔ پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمان ملک اسلام آباد کے پرائیویٹ ہسپتال میں زیر علاج تھے۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹر رحمان ملک کا کورونا ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت نکلا تھا۔ گزشتہ کچھ دنوں سے وائرس کے باعث پیپلز پارٹی کے سینئر مرکزی رہنما رحمان ملک کے پھیپھڑے متاثر ہوئے۔سینیٹر رحمان ملک کے اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ ان کی نمازِ جنازہ اور تدفین کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ رحمان ملک کے سوگواران میں ایک بیوہ اور 2 بیٹے شامل ہیں۔پیپلز پارٹی کی چیئر پرسن اور سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے انتہائی قریبی ساتھیوں میں شامل رحمان ملک 12 دسمبر 1951 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔رحمان ملک نے 25 مارچ 2008 سے 16 مارچ 2013 تک وزیر داخلہ کی حیثیت سے ملک و قوم کی خدمت کی۔ اپوزیشن رہنما کی حیثیت سے انہوں نے میثاقِ جمہوریت میں اہم کردار ادا کیا۔سیاست میں آمد سے قبل سینیٹر رحمان ملک وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں خدمات سرانجام دے رہے تھے۔ انہیں سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کا چیف سکیورٹی آفیسر بھی بنایا گیا تھا۔ملک و قوم کی خدمت کے اعتراف میں سینیٹر رحمان ملک کو 1987 میں ستارۂ شجاعت جبکہ 1996 میں نشانِ امتیاز سے نوازا گیا تھا۔ انہوں نے جامعہ کراچی سے ایم ایس سی شماریات کیا تھا۔پیپلز پارٹی کے آنجہانی سیاسی رہنما رحمان ملک 4 کتابوں کے مصنف بھی تھے۔ سندھ حکومت سمیت پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت اور دیگر سیاسی رہنماؤں نے ان کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔