نسلی امتیاز، زینو فوبیا، عدم برداشت انسانیت کی تذلیل ہے:منیراکرم

Feb 23, 2022


اسلا م آبا د (خصوصی نامہ نگار)اقوام متحد ہ میں پا کستان کے مستقل مندوب سفیر منیر اکرم نے G77 کی جانب سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ  خاص طور پر آن لائن پلیٹ فارمز پر غلط معلومات اور نفرت انگیز مواد پھیلانے کے لیے انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے غلط استعمال کو سنگین تشویش کا باعث قرار دیا۔ تفصیلا ت کے مطا بق جنرل اسمبلی میں ہمارا مشترکہ ایجنڈا تھیمیٹک کلسٹر III سے خطاب کر تے ہوئے انہوں نے متنبہ کیا کہ اس کا استعمال گمراہ کرنے اور نسل پرستی، زینو فوبیا، منفی دقیانوسی تصورات، بدنامی اور سب سے خطرناک طور پر، افراد کی رازداری کے حق کی خلاف ورزی کے لیے کیا جا سکتا ہے۔" اس سلسلے میں، گروپ آف 77 اور چین کی جانب سے، سفیر منیر اکرم نے غلط معلومات کا اس انداز میں مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا جو بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کے تحت ریاستوں کی ذمہ داریوں کے مطابق ہو۔ سفیر منیر اکرم نے سیکرٹری جنرل اور صدر جنرل اسمبلی کی تعریف کی۔ 'ہمارا مشترکہ ایجنڈا' کی رپورٹ میں مختلف تجاویز اور تصورات پر ریاستوں کے ساتھ مشغول ہونے کے لیے۔ انہوں نے مجوزہ "عالمی ضابطہ اخلاق جو عوامی معلومات میں دیانت کو فروغ دیتا ہے" کا نوٹس لیتے ہوئے غلط معلومات کے انسداد کے لیے بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کے لیے سیکرٹری جنرل کی کوششوں کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے اس ضابطہ اخلاق اور سوشل میڈیا کے ضوابط کی تشکیل کے حوالے سے مزید وضاحت طلب کی۔ نسل پرستی، نسلی امتیاز، زینو فوبیا، اور متعلقہ عدم برداشت انسانیت کی تذلیل ہے اور افسوس ہے کہ لاکھوں لوگ اس پر عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے ڈربن ڈیکلریشن اور پروگرام آف ایکشن کے مکمل اور موثر نفاذ پر زور دیا۔ چیئر G77 کے طور پر، انہوں نے تشویش کے ساتھ یہ بھی نوٹ کیا کہ نسلی اور نسلی اقلیتوں اور دیگر گروہوں سے تعلق رکھنے والے افراد، بشمول ایشیائی اور ایشیائی نسل کے لوگ، خاص طور پر خواتین اور لڑکیاں، نسلی تشدد، تشدد کے خطرات، امتیازی سلوک کا شکار ہوئے ہیں۔ 

مزیدخبریں