اسلام آباد( خصوصی رپورٹر ) سپریم کورٹ نے نجی میڈیکل کالجز کی فیسوں میں اضافے سے متعلق نظر ثانی درخواستوں میں لاہور ہائیکورٹ کو زیر التوا درخواستوں کو جلد سماعت کی ہدایت کردی ۔ سپریم کورٹ میں نجی میڈیکل کالجز کی فیسوں میں اضافے سے متعلق نظر ثانی درخواستوں پر سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربرا ہی میں قائم تین رکنی بینچ نے کی سپریم کورٹ کی لاہور ہائیکورٹ کو زیر التوا درخواستوں پر جلد فیصلہ کرنے کی ہدایت ہائیکورٹ سے طلبا کو فیسوں کی واپسی سے متعلق رپورٹ بھی طلب کر لی دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے موقف اپنایا کہ حشمت میڈیکل کالج سمیت دیگر کی چار جائیدادوں میں سے دو کی نیلامی ہوچکی،دو جائیدادوں کی جلد نیلامی کر کے رقم طلبا کو واپس کی جائے گی،181 ملین روپے میں سے 28.4 ملین طلبا کو واپس کر دیئے ہیں، جبکہ کچھ میڈیکل کالجز نے ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا ہے،ملزم عثمان اختر کے وکیل نے کہا میرے موکل پر 36 ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں پونے چار سال سے میرا موکل جیل میں ہے،حکومت میرے موکل کے کالج کی جائیداد بیچ کر طلبا کو پیسے دے رہی ہے، جس جسٹس عمر عطا بندیال نے کہااگر طلبا نے مقدمات درج کرائے ہیں تو سپریم کورٹ اس میں کیا کر سکتی ہے، جس کے بعد عدالت نے عدالت نے ملزم عثمان اختر کے وکیل کو متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کا حکم دے دیا اور کیس کی مزید سماعت کیس کی سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کردی گئی سپریم کورٹ میں میڈیکل کالجز نے نظرثانی جبکہ طلبا نے توہین عدالت کی درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔