سندھ ہائیکورٹ بارکاپیکاترمیم چیلنج کرنے کا اعلان


کراچی (نیوز رپورٹر)  پریونیشن الیکٹرونک کرائم ایکٹ 2016  میں ترمیم کیخلاف سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے مذمتی قرار داد منظور کرلی۔  جس کے بعد یپکا کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے مذمتی قرارداد میں کہا گیا کہ پیکا میں آرڈیننس کے ذریعے ترمیم صدر پاکستان اور وفاقی وزیر قانون کی طاقت کا غلط استعمال ہے۔ پیکا میں ترمیم کا آرڈیننس رات کے اندھیرے میں جاری کیا گیا ہے۔ قرارداد کے مطابق پارلیمنٹ کے ہوتے ہوئے آرڈیننس کا اجرا قابل مذمت ہے۔ صدر اور وزیر قانون نے آرڈیننس کے ذریعے پارلیمنٹ کو بائی پاس کیا ہے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ ایسی صورتحال میں پیکا سیاہ ترین قانون ہے۔ پیکا ترمیمی آرڈیننس وفاقی وزارت قانون کا مزید ایک مجرمانہ فعل ہے۔ پیکا میں ترمیم فیک نیوز کے نام پر صحت مند تنقید کو دبانے کے مترادف ہے۔ مذمتی قرارداد میں یہ بھی کہا گیا کہ ایسے قانون کا مقصد نام نہاد مقدس گائے جیسے حکمران کو تنقید سے مبرا بنانا ہے۔ صدر پاکستان ایسے وقت میں آرڈیننس جاری کرسکتے جب اس کی اشد ضرورت ہو لیکن اس وقت اس کالے قانون کے اجرا کے لئے کوئی ہنگامی صورتحال نہیں ہے۔ بار کی جانب سے قرارداد میں کہا گیا کہ ایسا قانون نا قابل قبول ہے جس میں تنقید کرنے والوں کو سزا اور جلدی فیصلے کی دھمکی دے تک ڈرایا جائے۔ اس طرح کے قانون قانون فاشسٹ اور آمرانہ طرز حکمرانی میں بنائے جاتے ہیں۔ سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے پاکستان بھر کی بارز ایسوسی ایشن سے قرارداد کے ذریعے کہا کہ اس کالے قانون کی مذمت کریں اور پارلیمنٹرین قوم کی بہتری اور مظبوطی کے ایسے قانون کو ختم کرائیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...