روس کے ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے صدر ولادی میر پیوٹن کو ملک سے باہر فوجی طاقت کے استعمال کے اختیار کی اجازت کے بعد یوکرین کا تنازعہ مزید شدت اختیار کرگیاہے اور امریکی صدر جوبائیڈن اور یورپی رہنمائوں نے جواباً روس پر پابندیاں عائد کی ہیں۔وائٹ ہاوس میں گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ کریملن نے بین الاقوامی قانون کی صریحاً خلاف ورزی کی ہے، انہوں نے خبردار کیا کہ اگر صدر پیوٹن نے مزید کارروائی کی تو مزیدپابندیاں عائد کی جائیں گی۔ امریکہ کے وزیرخارجہ انتونی بلنکن نے بھی جمعرات کواپنے روسی ہم منصب سے جنیوا میں ہونیو الی ملاقات منسوخ کردی ہے۔اس حوالے سے روس کی جانب سے یوکرین کے الگ ہونے والے علاقوں کو تسلیم کرنے اور وہاں فوج کی تعیناتی پریورپی ممالک کی پابندیوں کا اطلاق روسی بینکوں پر ہوگا۔ ادھر روس کے ایوان بالا فیڈریشن کونسل کے ارکان نے متفقہ طور پر صدر پیوٹن کو ملک سے باہر عسکری طاقت کے استعمال کی اجازت دی ہے۔ ادھر، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتو نیو گوتریز نے اس عز م کا اظہار کیا کہ عالمی ادارہ یوکرین کے مسئلے کے پرامن حل تک اپنی کوششیں ترک نہیں کرے گا۔
یوکرین کے معاملے پرامریکہ،روس تنازع مزیدشدت اختیارکرگیا
Feb 23, 2022 | 16:36