مکھیوں کے چھتوں کے فارمز مالکان نے چوری سے بچنے کے لیے ان پر جی پی ایس نظام لگادیا،رپورٹ
امریکا میں بالخصوص بادام کاشت کرنے والے کسان اس وقت شہد کے ان چھتوں کی چوری سے پریشان ہیں جو باداموں کی زرخیزی (پولی نیشن)کے لیے بھاری رقم دے کر نصب کئے گئے تھے۔میڈیارپورٹس کے مطابق کیلیفورنیا میں اس وقت وڈ لینڈ کے ہزاروں ایکڑ باغات پر اس وقت باداموں کا موسم چل رہا ہے اور ان کی زرخیزی کے لیے شہد کی مکھیاں درکار ہوتی ہیں جو مختلف کمپنیاں چھتوں کی صورت میں فراہم کرتی ہیں ۔ ان کا کرایہ مجموعی طور پر لاکھوں ڈالر تک ہوتا ہے۔ یہ علاقہ امریکی باداموں کا 25 فیصد پیداواری خطہ بھی ہے۔مکھیاں پھلوں اور فصلوں کی زرخیزی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں کیونکہ وہ ایک پھول کے زردانے دوسرے پھول تک لے جاتی ہیں۔ موسم شروع ہوتے ہی اس علاقے میں 1036 چھتے لگائے گئے تھے جن میں سے 282 تیزی سے غائب ہوگئے۔ ایک کسان نے بتایا کہ چوری کے واقعات گزشتہ برس شروع ہوئے اور اب بھی یہ سلسلہ جاری ہے۔اس کی وجہ شاید یہ ہوسکتی ہے کہ ساتھ والے کسان ان چھتوں کو اپنی زمینوں میں لے جاکر وہاں زرخیزی بڑھارہے ہیں کیونکہ فروری کا مہینہ سب سے اہم ہوتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق 11 لاکھ ایکڑ وسیع اس زرعی علاقے پر 23 لاکھ سے زائد چھتوں کی ضرورت ہوتی ہے اور یوں ہر موسم میں اس کا کال پڑجاتا ہے۔ پھر یہ علاقہ 20 برس سے مسلسل بڑھ کر دوگنا ہوچکا ہے۔اب ایک چھتے کا کرایہ 50 ڈالر سے بڑھ کر 200 ڈالر تک پہنچ چکا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ان کی چوری بھی بڑھی ہے۔اس مسئلے کے حل کے لیے کسانوں کی اکثریت اپنے چھتوں کو جی پی ایس لگارہی ہے تاکہ ان کی چوری کو روکا جاسکے جو عموما رات کے وقت کی جاتی ہے۔