نیویارک (نوائے وقت رپورٹ) امریکی عدالت نے فیصلہ دیا ہے کہ حکومت کا افغانستان کے منجمد فنڈز میں سے نصف نائن الیون متاثرین کو دینے کا فیصلہ غیر قانونی ہے اور حکومت ایسا کرنے کا اختیار نہیں رکھتی۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نیویارک کی ایک عدالت نے افغانستان کے مرکزی بینک کے منجمد فنڈز میں 3.5 بلین ڈالر 11 ستمبر 2001ء کے دہشت گردانہ حملوں کے متاثرین کے اہل خانہ کو دینے کے حکومتی فیصلے کو غیر قانونی قرار دے دیا۔ جج جارج ڈینیئلز نے 30 صفحات پر مشتمل فیصلے میں لکھا کہ ججمنٹ کریڈٹرز کو پہلے سے طے شدہ فیصلوں پر جمع کرنے اور ہماری قوم کی تاریخ کے بدترین دہشت گردانہ حملے کے متاثرین کو ادائیگیوں کا حق ہے لیکن حکومت یہ ادائیگیاں افغانستان کے مرکزی بینک کے فنڈز سے نہیں کر سکتی۔ زر تلافی کی رقم طالبان کو ادا کرنا چاہیے، افغان عوام کو نہیں۔ اور منجمد فنڈز طالبان کے نہیں افغان عوام کے ہیں۔ افغان مرکزی بنک کے فنڈز ضبط کرنے کا مطلب طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنا ہوگا۔ نیو یارک کی ساؤدرن ڈسٹرکٹ کی عدالت کے جج جارج ڈینیئلز نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے مرکزی بینک کے فنڈز ضبط کرنا وفاقی عدالتوں کے دائرہ اختیار میں نہیں۔