سری نگر(کے پی آئی)کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ کشمیری خواتین بزدل بھارتی افواج کا سب سے بڑا ہدف ہیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما غلام احمد گلزار نے کہا کہ سانحہ کنن پوش پورہ بھارتی حکام کی طرف سے کشمیری خواتین کو جدوجہد آزادی سے دور رکھنے کے لیے ایک سوچی سمجھی سازش تھی۔ ترجمان کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فوج اور پولیس غیر کشمیری بیوروکریٹس کے ساتھ مل کر مقبوضہ جموں و کشمیر پر غیر جمہوری طریقے سے حکمرانی کر رہے ہیں جبکہ مقبوضہ علاقے کے عوام کو حق خودارادیت کے لیے آواز اٹھانے پر دبایا جا رہا ہے۔جبکہ سابق وزیر اعلی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر میں آبادی کے تناسب کوبگاڑنے کیلئے غیر کشمیری ہندوئوں کو مقبوضہ علاقے میں آباد کیاجارہا ہے اور انہیں ووٹر لسٹوں میں بھی شامل کیا گیا ہے تاکہ جموں وکشمیر کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا جاسکے۔ انہوں نے مودی کی فسطائی بھارتی حکومت سے سوال کیا ہے کہ اگر کشمیر کا تنازعہ ختم ہوچکا ہے تو پھر ہزاروں کشمیری غیر قانونی طورپر بھارت کی جیلوں میں کیوں قید ہیں۔ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے مقبوضہ کشمیر میں پراپرٹی ٹیکس کے نفاذ کوعوام دشمن اقدام اور سنگین ناانصافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری عوام پراپرٹی ٹیکس کابوجھ برداشت کرنے کے قابل نہیں ہیں اور ان فیصلوں سے صورتحال مزید خراب ہو جائے گی۔ ایک ٹویٹ میں عمر عبداللہ نے قابض بھارتی انتظامیہ سے سوال کیا ہے کہ جموں و کشمیر کے عوام مجوزہ پراپرٹی ٹیکس سمیت دیگر تمام ٹیکس کیوں ادا کریں۔