ارکان کی عدم دلچسپی ، کورم کے بغیر قومی اسمبلی اجلاس معمول

پارلیمنٹ میں ارکان کی عدم دلچسپی، قومی اسمبلی اجلاس بغیر کورم چلانا معمول بن گیا۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں ایک بھی وزیر موجود نہیں تھا۔ اجلاس ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع کیا گیا۔ سپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت اجلاس شروع ہونے سے لے کر اختتام تک کورم نہیں تھا۔ ایوان میں بمشکل 50ارکان بھی موجود نہیں تھے۔ قومی اسمبلی میں کامسیٹس یونیورسٹی کے متنازع پیپرز کا مسئلہ بھی اٹھایا گیا۔ گومل یونیورسٹی پر وزیر تعلیم سے جواب طلب کر لیا گیا۔ مولانا جمال الدین نے کہا کہ کامسیٹ یونیورسٹی میں ایک غیر اخلاقی معاملہ سامنے آیا ہے جس پر سپیکر قومی اسمبلی نے انہیں روکتے ہوئے کہا کہ کامسیٹس یونیورسٹی کے معاملے پر بات نہ کریں، غیر اخلاقی بات کا پرچار نہیں کیا جاتا۔ ایسی بات کی اجازت نہیں دے سکتا سب مذمت کر چکے ہیں۔ رکن اسمبلی شائستہ پرویز نے کہا کہ گومل یونیورسٹی کی طرف سے ایک خط سامنے آیا ہے خواتین کو ایک کمرے تک محدود کر دیا گیا ہے۔ اس واقعہ پر ایوان میں احتجاج ریکارڈ کرتی ہوں جس پر سپیکر نے کہا کہ وزیر تعلیم گومل یونیورسٹی کے معاملے پر وضاحت دیں، جس کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی صبح گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

ای پیپر دی نیشن