چین کے سنکیانگ میں طبی سہولیات بہتر ہوگئی ہیں: ایک  ڈاکٹر کے مشاہدات


ارمچی(شِنہوا)پہاڑی علاقے کے دیہاتیوں میں "صحت کامحافظ"کے نام سے معروف 53 سالہ یرجیانگ کوکان سنکیانگ کے تاچھینگ ڈسٹرکٹ کی یومن کانٹی کے اینیمل ہسبنڈری ہسپتال کے ڈاکٹر ہیں۔ رواں موسم سرما میں، انہوں نے ایک چرواہے کی جان بچائی جو کاربن مونو آکسائیڈ کے زہر سے تقریبا موت کے منہ میں جانیو الا تھا،چرواہے نے سردی سے بچنے کے لیے بھیڑوں کے فضلے سے آگ جلائی تھی۔ڈاکٹڑ یرجیانگ تقریبا 20 سالوں سے بالوکے مانٹین ونٹر کی چراگاہ  کے میڈیکل سٹیشن میں خدمات سرانجام دے رہے  ہیں جو کانٹی سیٹ سے 130 کلومیٹر دور ہے۔ اکتوبر سے اپریل تک 360 خاندانوں کے 872 چرواہے اپنے 1لاکھ 9ہزار500 مویشیوں کے ساتھ موسم سرما  اس چراگاہ میں گزارتے ہیں۔چراگاہ گہرے پہاڑوں کے درمیان واقع ہے۔ ماضی میں، پہاڑ اور وادیاں گلہ بانوں کے لیے طبی علاج کی راہ میں بڑی رکاوٹیں تھیں۔ 1970 کی دہائی میں،اس علاقے میں ایک طبی مرکز قائم کیا گیا ، تاہم دشوار گزاراور ناقص ٹرانسپورٹ ہونے کی وجہ سے  سامان کی ترسیل مشکل تھی۔ 2004 میں تعیناتی کے بعد سییرجیانگ سال کے چھ ماہ چراگاہ کے علاقے میں گزارتے آرہے ہیں،اور انہوں نے  یہاں ڈرامائی تبدیلیوں کا مشاہدہ کیا ہے۔اس سے پہلے کہ چرواہے موسم سرما کی چراگاہوں کا رخ کریں  ، الفالفا، مکئی کا بھوسا، گھاس اور دیگر چارہ پہلے سے ہی ذخیرہ کرلیا جاتا ہے۔ شدید موسم میں، وہ کم قیمت پر چارہ حاصل کرسکتے ہیں۔ موسم سرما کی اس چراگاہ کے سرپرست کے طور پر، یرجیانگ کی پوزیشن ان سازگار پالیسیوں کی وجہ سے خطرے سے دوچار ہوسکتی ہے۔ اس کے باوجود، نئی سہولیات موسم سرما کی چراگاہ کی پرانی روایات میں ضم ہوکر اسے ایک بہتر جگہ بنا دیں گی۔

ای پیپر دی نیشن