آزاد کشمیر میں صنعتیں لگانے پر سہولیات و تحفظ فراہم کیا جائیگا


کراچی(کامرس رپورٹر)وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر سردار تنویر الیاس نے کہا ہے کہ ملکی حالات اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ تمام سیاسی پارٹیوں کو ہر صورت مل کر بیٹھنا ہوگا، کراچی کے سرمایہ کار کشمیر آئیں، سہولتیں فراہم کریں گے،انہوں نے شہرقائد کی تاجر و صنعتکار برادری پر زور دیا ہے کہ وہ آزاد جموں و کشمیر میں اپنے صنعتی یونٹس قائم کریں جہاں وہ مکمل طور پر محفوظ اور سازگار ماحول میں کاروبار کرنے کے ساتھ ساتھ سستی زمین کی سہولت سے بھی لطف اندوز ہو سکیں گے جو صرف 12 لاکھ روپے فی ایکڑ میں دستیاب ہے نیز سستی بجلی بھی میسر ہے جسے صنعتی یونٹس قائم کرنے کے خواہش مند صنعتکاروں کے ساتھ بات چیت کے بعد مزید کم کیا جاسکتا ہے۔ہم چاہتے ہیں کہ قومی خزانے میں 70 فیصد ریونیو دینے والے کراچی کی تاجر و صنعتکار برادری آگے آئے اور کشمیر کے صنعتکاروں کی رہنمائی کرے تاکہ ہماری صنعتیں آپ سے سیکھ سکیں اور مقامی آبادی کے لیے روزگار کے وافر مواقع پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ بہترین معیار کی مصنوعات تیار کر سکیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر کے سی سی آئی کے صدر محمد طارق یوسف، سینئر نائب صدر توصیف احمد، سابق صدور شمیم احمد فرپو، محمد ادریس اور کے سی سی آئی کی منیجنگ کمیٹی کے اراکین کے علاوہ آزاد جموں و کشمیر کے متعدد اراکین پارلیمنٹ بھی موجود تھے۔وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر نے کہا کہ وزیراعظم آزاد کشمیرسردار تنویر الیاس نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ہمارے مزاکرات جاری ہیں جبکہ مہنگائی کے اس طوفان میں سب چاروں شانے چت ہوگئے ہیں،ہماری ملکی معیشت تباہ ہوگئی ہے،ابھی ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں بچا اور ہمیں ہرصورت ڈالر کے چنگل سے نکلنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کی معاشی ترقی میں کراچی چیمبر کے قابل ستائش کردار کو پوری طرح سمجھتا ہوں اور اس کا بھرپور اعتراف کرتا ہوں کیونکہ یہ چیمبر ہمیشہ مسائل کے حل کے لیے آواز بلند کرتا ہے اور ایسا بے مثال کردار ادا کرتا ہے جو ملک کا کوئی اور چیمبر ادا نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کے سی سی آئی کے فعال کردار کو مدنظر رکھتے ہوئے آزاد جموں و کشمیر کی مختلف یونیورسٹیوں کے میڈیکل کالجوں اور ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹس کے بورڈز میں کے سی سی آئی کے صدر کی نمائندگی کی خواہش کا بھی اظہار کیا تاکہ ان کی قیمتی رائے کو آزاد جموں و کشمیر کے ان اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ کے سی سی آئی میں ایک انفارمیشن ڈیسک بھی قائم کی جائے گی تاکہ تاجر برادری کو آزاد کشمیر میں کاروبار و سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے میں مدد مل سکے۔کشمیر کے سیاحتی شعبے میں بھی سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہیں جن سے کراچی کی تاجر برادری یقیناً فائدہ اٹھا سکتی ہے۔وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر نے پاکستانی عوام کو شدید معاشی بحران اور مہنگائی کے طوفان سے دوچار ہونے کا ذکر کرتے ہوئے زور دیا کہ تمام سیاسی جماعتیںاپنے اختلافات کو ایک طرف رکھ کر ایک میز پر بیٹھیں تاکہ ملک کو درپیش معاشی بحرانوں کے حل کے لیے مشترکہ حکمت عملی وضع کی جا سکے چونکہ جاری معاشی بحران اور آسمان کو چھوتی مہنگائی نے غریب عوام کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔ہمیں ڈالر کے چنگل سے نکلنا ہو گا۔ آئی ایم ایف کو بجلی اور گیس کے نرخوں میں اضافے کے اثرات کی کوئی فکر نہیں۔وہ اثرات یا زمینی حقائق کو مدنظر رکھے بغیر کسی بھی قیمت پرشرائط کے نفاذ کی فکر میں ہیں۔پاکستان کی کم ہوتی ہوئی برآمدات کو بہتر بنانے کے لیے تاجر برادری کو نئے شعبوں پر توجہ دینی ہوگی۔انہوں نے کے سی سی آئی کی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے کی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے یقین دلایا کہ کاروبار شروع کرنے کی خواہش مند تاجر برادری کو آزاد جموں و کشمیر کی حکومت انفرااسٹرکچر، ٹیرف اور ٹیکس وغیرہ کے حوالے سے مکمل سہولت فراہم کرے گی۔قبل ازیں کے سی سی آئی کے صدر محمد طارق یوسف نے وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر کا خیرمقدم کرتے ہوئے آزاد جموں و کشمیر خطے میں دستیاب سیاحتی مواقع کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا جو کہ ملک کی خوبصورت ترین زمینوں میں سے ایک ہے نیز یہ دنیا بھر سے سیاحوں کی بڑی تعداد کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ چونکہ کراچی کے تمام صنعتی زونز میں صنعتی اراضی انتہائی مہنگی ہو چکی ہے لہٰذا آزاد جموں و کشمیر کی حکومت کو چاہیے کہ وہ کراچی کے صنعتکاروں کو کچھ مراعات دے جو آزاد جموں و کشمیر میں اپنے صنعتی یونٹس قائم کرنا چاہتے ہیں۔سستی اراضی، سستی بجلی، مناسب انفرااسٹرکچر اور ٹیکس مراعات یقیناً بہت سے صنعتکاروں کو آزاد جموں و کشمیر میں بلا کسی تاخیر اپنے پیداواری یونٹ کھولنے کی ترغیب دیں گی۔صدر کے سی سی آئی نے مزید کہا کہ کراچی چیمبر اس خطے میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کے لیے اپنا وفد آزاد جموں و کشمیر بھیجنے کے امکانات کا بھی جائزہ لے گا۔کراچی چیمبر آزاد جموں و کشمیر چیمبر آف کامرس کے ساتھ ایک ایم او یو پر دستخط کرنے کی خواہش مند ہے تاکہ تاجر برادری ایک دوسرے کی مدد اور تعاون کرنے کے ساتھ ساتھ معیشت کو جاری بحرانوں سے نکالنے کے لیے اجتماعی کوششیں کر سکیں۔

ای پیپر دی نیشن