رمضان طرزِ زندگی میں نمایاں تبدیلی لاتا‘ ڈاکٹرفرحت بشیر

Feb 23, 2023


کراچی ( اسٹاف رپورٹر )رمضان میں روزہ رکھنے سے نہ صرف طرزِ زندگی میں نمایاں تبدیلی آتی ہے بلکہ روزوں کی وجہ سے انسان میں موجودتناو اور اضطرابی احساسات میں کمی واقع ہوتی ہے، روزہ رکھنے سے انسان کی جسمانی اور ذہنی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں،سحر و افطار کے اوقات میں بالخصوص کاربوہائڈریٹ اور چکنائی سے بھرپور غذاوں سے اجتناب برتنا چاہیے ۔یہ بات یونائیٹڈ میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کراچی کے پروفیسر آف میڈیسن اور اسسٹنٹ ڈین کلینکل سائینسز اور کلینکل کوارڈینیٹر ڈاکٹرفرحت بشیرنے بدھ کو ڈاکٹر پنجوانی سینٹر برائے مالیکیو لر میڈیسن اور ڈرگ ریسرچ (پی سی ایم ڈی)، جامعہ کراچی کے عوامی آگاہی پروگرام کے تحت’’رمضان اور صحت ‘‘ کے موضوع پرڈاکٹر پنجوانی سینٹر میں منعقدہ ایک لیکچر کے دوران کہی۔ ڈاکٹرفرحت بشیرنے کہا روزوں سے افراد کے کھانے پینے اور سونے کے اوقات، جسمانی حرکات وسکنات اور سماجی بین العمل میں نمایاں تبدیلی آتی ہے جبکہ صحت کے عنوان سے ذہنی تناو اور اضطرابی احساسات میں اور وزن میں کمی، دل اور جگر کی صحت میں ممکنہ بہتری اور میٹابولک مارکروں میںبھی بہتری واقع ہوتی ہے، روزوں سے انسان کی اخلاقی و روحانی قوتوں میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ انھوں نے سیمینار کے شرکاء کو بتایا کہ رمضان میں کھانے پینے کے معاملات صحت کے اصولوں کے برخلاف نہیں ہونے چاہیںجبکہ افطار کے بعد اور سحر ی سے پہلے پانی کا استعمال زیادہ ہوناچاہیے،۔  ڈاکٹرفرحت بشیرنے کہا کہ سماجی عنوان سے بھی رمضان کی اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا یہ وہ مہینہ ہے جس میں لوگوں کے درمیان میل جول بڑھ جاتا ہے جس سے انفرادی سطح پر تنہائی جیسے احساسات کافی حد تک کم ہوجاتے ہیں۔ انھوں نے نشاندہی کی کہ وہ افراد جو مختلف امراض میں مبتلا ہیں انہیں چاہیے کہ وہ روزہ رکھنے یا نہ رکھنے کے حوالے سے اپنے طبیب سے رابطہ کریں، جبکہ وہ افراد جوشدید زیابطیس میں مبتلا ہیں یا جن کے گردے ناکارہ ہوچکے ہیں یا جو شدید مائی گرین، السر اور مرگی کا شکار ہیں روزہ رکھنے سے گریز کریں۔   

مزیدخبریں