راولپنڈی(سٹاف رپورٹر)پنجاب آرٹس کونسل میں شاعر انقلاب جوش ملیح آبادی کی 41ویں یوم وفات پر جوش ادبی فاونڈیشن کے اشتراک سے جوش قومی ادبی سیمینار منعقد ہوا، چیئرمین جوش ادبی فاونڈیشن ڈاکٹر غضنفر مہدی کا کہنا تھا کہ جوش ملیح آبادی کی ادبیات پاکستان کی شناخت ہے۔انہو ں نے تحریک آزادی میں اپنی شاعری کے ذریعے نیا ولولہ اور جوش پیدا کیا۔ناہید منظور کا کہنا تھا کہ جوش ملیح آبادی کی یادوں کو یکجا کیا جائے۔ ہمیں نوجوان نسل کو جوش ملیح آبادی کے انقلابی پیغام سے ر وشناس کرانا ہوگا،علم و ادب کیلئے ان کی خدمات تاریخ کا حصہ ہیں۔ پروفیسر مقصود جعفری نے کہا کہ جوش کی شاعری اور جوش کی نثر دونوں عظمت کی حامل ہیں۔ڈائریکٹر آرٹس کونسل وقار احمد نے کہا کہ جوش ملیح آبادی انقلابی سوچ کے شاعر،بے خوف، دلیر اوربے باک انسان تھے، سیمینار میں پردفیسرنواب نقوی،نسیم سحر،شکیل اختر، حسن عباس رضا،ڈاکٹر فرحت عباس اور پروفیسر ڈاکٹر شازیہ اکبر کی زندگی اور ادبی خدمات پر مقالے پڑھے۔
علم و ادب کیلئے جوش ملیح آبادی کی خدمات تاریخ کا حصہ ہیں
Feb 23, 2023