ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے باعث عام آدمی کے لیے علاج کروانا بھی مشکل ہوگیا۔مہنگائی کے باعث ہر روز اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ادویات کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کر رہی ہیں، پین کلر کا جو پتا 20 روپے میں ملتا تھا وہ اب بڑھ کر 60 سے 70 روپے تک پہنچ گیا ہے۔اسی طرح نزلہ، زکام، کھانسی سمیت شوگر، بلڈ پریشر اور دیگربیماریوں کی ادویات کی قیمتوں میں 30 سے 40 فیصد کا اضافہ ہو چکا ہے جس کے باعث بیمار آدمی کے لیے ادویات کی خریداری بھی مشکل ہو چکی ہے۔میڈیکل اسٹور اونرز کا کہنا ہے کہ ادویہ ساز کمپنیاں ڈالر کی بڑھتی قیمتوں اور ٹیکسز میں اضافے کا جواز بتا کر قیمتوں میں اضافہ کر دیتی ہیں۔دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت مہنگائی کو روکنے اور قیمتوں میں استحکام پیدا کرنے کے ساتھ ادویات کی قیمتوں پر سبسڈی دینے کے اقدامات اٹھائے تاکہ غریب آدمی کم سے کم پیسوں میں اپنا علاج کروا سکے۔