سری نگر(کے پی آئی) نئی دہلی تہاڑ جیل میں قید کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس پر زور دیا ہے کہ وہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کو حل کرنے اور نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کی طرف سے جاری کشمیریوں کی نسل کشی روکنے کے لئے اپنا اثرورسوخ استعمال کریں۔ مسرت عالم بٹ نے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں کہا کہ تقریبا 10لاکھ بھارتی فوجیوں کی موجودگی نے مقبوضہ جموں وکشمیرکو دنیا کا سب سے زیادہ فوجی جمائو والا علاقہ بنا دیا ہے۔ دوسری جانب شمالی کشمیر کے کپواڑہ ضلع میں بھارتی فوج کے ہاتھوں 100 سے زیادہ خواتین کی اجتماعی آبروریزی کے شرمناک واقعے کے 33 سال مکمل ہوگئے ہیں ۔ اس واقعے کے 33 سال گزرنے کے باوجود متاثریں انصاف سے محروم ہیں بھارتی حکومت نے سانحے کی کوئی تحقیقات کرائی نہ کسی فورسز اہلکار کو سزا ملی۔ بھارتی فو ج نے 23 فروری 1991 کی رات کو ضلع کپواڑہ کے علاقے کنن پوش پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران آٹھ سے اسی سال کی عمر کی تقریبا 100 خواتین کی اجتماعی عصمت دری کی تھی۔ سری نگر(کے پی آئی) مقبوضہ جموں و کشمیر کی ہائی کورٹ نے مودی نتظامیہ کو سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے اسے ہدایت کی ہے کہ وہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق پر عائد پابندیوں کی فوری طور پر وضاحت کرے۔جسٹس وسیم صادق نرول پر مشتمل ہائیکورٹ کی یک رکنی بنچ نے انتظامیہ کو میر واعظ پر پابندیوں کا جواز پیش کرنے کے لیے ایک ہفتے کی ڈیڈ لائن دی ہے۔جسٹس وسیم صادق نروال نے کہا کہ اگر میر واعظ کی عرضی کا جواب نہیں دیا گیا تو6مارچ کو فیصلہ کر لیں گے سنگل بینچ نے اس کیس کی اگلی سماعت 6مارچ کو مقرر کی ہے۔