دہلی (نوائے وقت رپورٹ) بھارت کے شہر ہریانہ میں کسانوں کے احتجاج کے دوران پولیس کی فائرنگ سے 21 سالہ کسان ہلاک ہوگیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی پنجاب کی کھنوری سرحد پر سراپا احتجاج کسانوں پر پولیس نے گولیاں اور آنسو گیس کے گولے برسائے جس کے نتیجے میں نوجوان کسان شوبھکرن سنگھ ہلاک ہوگیا اور 25 دیگر زخمی ہوگئے۔ دوسری جانب بھارتی حکام نے تصدیق کی ہے کہ گزشتہ روز پولیس سے جھڑپوں کے دوران سر میں گولی لگنے سے 21 سالہ کسان کی موت ہوئی جب کہ جھڑپوں میں 12 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے جس کے بعد ’’دہلی چلو مارچ‘‘ 2دن کیلئے معطل کردیا گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق کسانوں نے ہریانہ سرحد پر دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے جس کے سبب سکیورٹی خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہریانہ کے 7 اضلاع میں موبائل انٹرنیٹ سروس کی بندش میں کل تک توسیع کردی گئی ہے۔ کسان گروپوں نے کسان کی ہلاکت کا ذمہ دار ریاستی پولیس اور مرکزی حکومت کو ٹھہرایا ہے۔ واضح رہے کہ بھارت میں کسان اپنی فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت کی ضمانت کے لیے ایک قانون وضع کا مطالبہ کررہے ہیں جس کے لیے کسانوں کا احتجاج جاری ہے۔
بھارتی شہر ہریانہ میں کسان مظاہرین پر آنسو گیس کا استعمال، فائرنگ، ایک ہلاک، 25 زخمی
Feb 23, 2024