پنجاب اسمبلی کے افتتاحی اجلاس کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں ،پنجاب اسمبلی کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات اورقیدیوں کی وین بھی پہنچا دی گئی،پولیس کی جانب سے اسمبلی آنے والی گاڑیوں کی تلاشی لی جارہی ہے۔ پنجاب اسمبلی کے اطراف واٹر کینن، بکتر بند گاڑیاں اور اینٹی رائٹس و ڈولفن فورس کے اہلکار سمیت 500 سے زائد اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔
پنجاب اسمبلی کے اطراف کی تمام سڑکیں ٹریفک کیلئے بند کر دی گئیں ہیںاورسیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں حلف برادری کیلئے ارکان کی آمد کا سلسلہ جاری ہے ۔ نومنتخب ارکان کے سواکسی کواسمبلی میں جانے کی اجازت نہیں دی جارہی۔پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے نامزد وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سمیت دیگر ن لیگی اراکین اسمبلی بھی پنجاب اسمبلی پہنچ گئے جبکہ پی ٹی آئی حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے رکن اسمبلی طارق گجر اور ،شعیب امیر ، خیال کاسترو ،صائمہ کنول سمیت دیگر اراکین بھی اسمبلی بھی پہنچ گئے ہیں۔ پنجاب اسمبلی کا افتتاحی اجلاس آج طلب کیا گیا ہے۔پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں آج اجلاس میں مریم نواز سمیت دیگر نومنتخب ارکان حلف اٹھائیں گے، سپیکر و ڈپٹی سپیکر اور وزیر اعلیٰ کا بھی انتخاب ہو گا۔اسپیکر سبطین خان ارکان سے حلف لیں گے۔پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے مریم نواز کو وزیراعلیٰ نامزد کیا گیا ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کی جانب سے میاں اسلم اقبال وزیراعلیٰ کے نامزد امیدوار ہیں۔ پنجاب اسمبلی میں نو منتخب ایوان کے پہلے سیشن میں اسپیکر صوبائی اسمبلی سبطین خان نو منتخب ارکان سے حلف لیں گے۔پاکستان تحریک انصاف کے سینئر قائدین کے اجلاس میں فیصلہ کیاگیا تھا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے وزارت اعلیٰ کیلئے نامزد اسلم اقبال سمیت تمام اراکین نے پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کرینگے۔