قومی اسمبلی 16 مارچ کو تحلیل کی جائےگی:وزیر قانون

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ نوائے وقت نیوز+ ایجنسیاں) وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ طاہر القادری کے ساتھ معاہدے سے اپوزیشن کا کوئی تعلق نہیں۔ طاہر القادری کے ساتھ معاہدے پر دوبارہ مذاکرات پیر کو ہوں گے۔ معاہدے پر اٹھایا جانیوالا ہر قدم آئین اور قانون کے تحت ہوگا۔ انتخابات کرانے کیلئے کوئی تاریخ مقرر نہیں کی گئی۔ پنجاب اسمبلی کو تحلیل کرنے کا فیصلہ وزیراعلیٰ پنجاب کرینگے۔ بلوچستان میں گورنر راج دستور کے مطابق لگایا گیا۔ وزیراعظم کی ایڈوائس پر قومی اسمبلی تحلیل ہوگی۔ قومی اسمبلی 16 مارچ کو تحلیل کی جائے گی باقی صوبوں کے وزراءاعلی صوبائی اسمبلیاں تحلیل کرینگے۔ بلوچستان اسمبلی کام کررہی ہے۔ اسمبلی کو تحلیل کرنے کی تاریخ کا انتخاب کرنا صدر کی صوابدید پر ہے۔انتخابات کے دوران کسی بھی صوبے کے گورنر کی تبدیلی کے بارے میں ایڈوائس پر صدر آئینی اور قانون کے مطابق فیصلہ کریں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا ڈاکٹر طاہرالقادری کو آگاہ کر دیا گیا ہے کہ امیدوار کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے لئے 30 دنوں کا ٹائم فریم مقرر کرنے سے متعلق ضابطوں اور عوامی نمائندگی ایکٹ میں ترمیم کرنا ہو گی۔ 27 جنوری کو انہیں آئینی قانونی پیچیدگیوں سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔ بلوچستان میں گورنر راج آئین کے مطابق لگایا گیا اسمبلیاں اور عدالتیں کام کر رہی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن