مقبوضہ کشمیر پولیس کی ” دہشت گردی “شہریوں کو ایٹمی جنگ کے لئے تیار رہنے کی وارننگ

سرینگر (اے ایف پی) مقبوضہ کشمیر میں پولیس حکام نے شہریوں کو ممکنہ ایٹمی جنگ کیلئے تیار رہنے کی وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ زیرزمین بنکرز تعمیر کریں اور دو ہفتوں کیلئے پانی اور کھانے پینے کی اشیا جمع کر لیں۔ پولیس کی جانب سے انگریزی اخبار گریٹر کشمیر میں چھپوائے گئے اس ممکنہ ایٹمی جنگ کے نوٹس کی اگرچہ کوئی وجہ نہیں بتائی گئی تاہم اس کی وجہ کنٹرول لائن پر پیدا ہونے والی شدید کشیدگی ہو سکتی ہے۔ پولیس کی ہدایات میں کہا گیا ہے کہ ایٹمی دھماکے کے بعد اس کی لہریں 5 سیکنڈ کے اندر آپ تک نہ پہنچیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ گراﺅنڈ زیرو سے خاصے فاصلے پر ہیں۔ نوٹس میں شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ زیرزمین بنکروں میں دھماکے سے پیدا ہونیوالی تیز لہروں کے رکنے اور ملبہ گرنے کا سلسلہ ختم ہونے کا انتظار کریں ایٹمی دھماکے سے پیدا ہونے والی لہریں عموماً ایک یا دو منٹ تک جاری رہتی ہیں اس کے نتیجے میں آنے والے زخم روایتی زخموں سے مختلف نہیں ہوتے۔ ایٹمی دھماکے سے پیدا ہونے والی خیرہ کن روشنی عارضی ہوتی ہے جبکہ اس سے متاثر ہونے والی نظر چند سیکنڈ میں بحال ہو جاتی ہے۔ شہریوں سے کہا گیا ہے کہ و ہ زیرزمین واش روم کی سہولت سے آراستہ پناہ گاہیں تعمیر کریں جہاں پورے خاندان کے ساتھ 15 روز تک قیام کیا جا سکے۔ اس پناہ گاہ میں 15 روز تک خراب نہ ہونے والی خوراک کا ذخیرہ رکھا جائے اس نوٹس میں شہریوں کو حیاتیاتی اورکیمیائی ہتھیاروں کے حملے سے بچاﺅ کے طریقے بھی بتائے گئے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر پولیس نے تصدیق کی ہے کہ اس نے اخبار میں ممکنہ ایٹمی جنگ کے حوالے سے نوٹس شائع کرایا ہے تاہم اسے سرحدی کشیدگی سمیت کسی اور بات سے نہیں جوڑنا چاہئے۔ کشمیر پولیس میں شعبہ سول ڈیفنس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل مبارک غنی نے بتایا کہ یہ نوٹس معمول کی شہری دفاع کی تیاریوں کے سلسلے میں چھپوایا گیا ہے۔ ادھر نئی دہلی میں انسداد دہشت گردی کے ماہر اجے سانسی نے کہا ہے کہ اس نوعیت کے نوٹس کا ہرگز کوئی جواز پیش نہیں کیا جا سکتا۔

ای پیپر دی نیشن