لاہور (سپورٹس رپورٹر) ورچوئل ہال آف فیم پاکستان کی ایڈوائزری کمیٹی نے عمران خان، ائرمارشل نورخان، بریگیڈئر (ر) عاطف اور شہباز سینئر کا نام لیجنڈ کیٹگری کے لئے تجویز کر دیا ہے جبکہ وسیم اکرم، وقار یونس، سعید انور اور شعیب اختر کے سزا یافتہ ہونے کی بناءپر ان کے ناموں پر سوالیہ نشان لگا دیا گیا ہے۔ ہال آف فیم پاکستان کی ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس گذشتہ روز لاہور میں مسعود خان کی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین خالد محمود، پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر قاسم ضیائ، سیکرٹری آصف باجوہ، شفقت رانا، عرفان حیدر اور بشیر گل سمیت دیگر عہدیداران نے شرکت کی۔ دو گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہنے والے اجلاس میں ارکان کی جانب سے عمران خان کا نام بطور لیجنڈ تجویز کیا گیا جس پر تمام ممبران نے اس کی تائید کی۔ تاہم جب وسیم اکرم کا نام لیجنڈ اور سعید انور، وقار یونس اور شعیب اختر کے نام آئیکون کے طور پر سامنے آئے تو تمام ارکان نے اس کی سخت مخالفت کی اور کہا گیا کہ کسی داغدار کردار کے حامل کرکٹر کو نئی نسل کے سامنے ہیرو بنا کر پیش نہیں کیا جا سکتا۔ اس موقع پر کمیٹی نے سابق کپتان ظہیر عباس، محمد یوسف، جاوید میانداد، سلیم یوسف، مدثر نذر، عبدالقادر اور انضمام الحق کے ناموں پر بلاتامل اتفاق کیا گیا۔ اجلاس میں کمیٹی نے پاکستان ہاکی فیڈریشن کی طرف سے تجویز کردہ لیجنڈ کیٹگریز کے لئے ائرمارشل (ر) نور خان، بریگیڈئر (ر) ایم ایچ عاطف، شہباز سینئر کے ناموں کو متفقہ طور پر تسلیم کر لیا گیا۔ کبڈی فیڈریشن کے سیکرٹری سرور، ٹینس پلیئر خواجہ افتخار، پروین شیخ، ہارون رند، اعصام الحق، بشیر بھولا بھالا، سنوکر کے عالمی چیمپئن محمد آصف کا نام بطور لیجنڈ ہال آف فیم میں شامل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ اس موقع پر خالد محمود اور قاسم ضیاءنے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ہال آف فیم سے پاکستان میں ایک نئی تاریخ رقم ہوگی۔ واضح رہے کہ ایڈوائزری کمیٹی کے سفارشات پر مرتب ہونے والی فہرست کا اعلان 23 مارچ کو کیا جائیگا۔