وزارت ہاؤسنگ میں گزشتہ ساڑھے چارسال کے دوران ایک ارب روپے اسلام آباد اورلاہورمیں سات منصوبوں کے لیے مقررہ حد سے زائد ادائیگیوں کی مد میں ادا کیے گے۔ان منصوبوں میں سے بعض کی تکمیل کے لیے تین سے چاردفعہ ادائیگیاں بھی کی گئیں مگرکوئی منصوبہ بھی معاہدے کے مطابق شروع نہیں ہوسکا۔ وفاقی وزیرہاؤسنگ سردارطالب نکئی نے وقت نیوزسے خصوصی گفتگومیں ایک ارب روپے سے زائد کی کرپشن کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ رقم اوورپےمنٹ کی مد میں دونوں سابق وزرا، رحمت اللہ کاکڑاورفیصل صالح حیات کے دورمیں ادا کی گئی جبکہ سیکرٹریز اورہاؤسنگ ڈویلپمنٹ اتھارٹیزکے ایم ڈی بھی اس میں ملوث ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزارت ابتدائی طورپرمحکمانہ آڈٹ میں ایک ارب روپے کرپشن کی تصدیق کرچکی ہے تاہم معاملہ تحیققات کے لیے ایف آئی اے یا نیب کوبھجوانے پرمشاورت کی جارہی ہے۔ وفاقی وزیرکا مزید کہنا تھا کہ جون دوہزاربارہ میں وزارت سنبھالنے کے لیے بعد انہیں بھی سب او کے کی رپورٹ دی جاتی رہی مگرعملی طورپرمعاملات سامنے آئے توکوئی منصوبہ بھی شروع نہیں کیا گیا تھا۔ وفاقی وزیرکا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے دورمیں شروع کیے گئے ہاؤسنگ پروگرام سمیت دیگرمنصوبے بھی جلد شروع کروانے کے لیے حکمت عملی تیارکی جارہی ہے۔