آئینی ماہرین نےالیکشن کمیشن کی تشکیل نوکی مخالفت کرتےہوئےچیف الیکشن کمشنراورممبران کو حاصل آئینی تحفظ پراتفاق کیا ہے۔

وزارت قانون میں حکومت اورطاہرالقادری کے مابین معاہدے کے بعد الیکشن کمیشن کی تشکیل نوسے متعلق معاملے کا جائزہ لینے کے لیے آئینی ماہرین کا اجلاس ہوا۔وزیرقانون فاروق ایچ نائیک کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں ایس ایم ظفر، ڈاکٹرخالد رانجھا، فروغ نسیم، عبدالطیف آفریدی پروفیسرہمایوں احسان اوردیگرآئینی ماہرین نے شرکت کی۔ آئینی ماہرین نے اجلاس میں واضح کیا کہ مستقل الیکشن کمیشن کوکسی انتظامی ایکشن یا قانون سازی سے ختم نہیں کیا جاسکتا۔ اجلاس کے بعد وزیرقانون فاروق ایچ نائیک نے میڈیا کوبریفنگ میں بتایاکہ آرٹیکل دوسوپندرہ کے تحت چیف الیکشن کمشنراورممبران کی مدت پانچ سال ہے، آئین چیف الیکشن کمشنراورممبران کے عہدے کی مدت کوتحفظ فراہم کرتاہے۔ وزیرقانون کا کہنا تھا کہ خلاف آئین وقانون کوئی کام نہیں کیا جائےگا، الیکشن کمیشن کے ممبران کوکسی صورت نہیں ہٹایا جاسکتا۔ وزیرقانون کا مزید کہنا تھا کہ وہ اتوارکوطاہرالقادری سے ملاقات میں انہیں آئینی ماہرین کی رائے سےآگاہ کریں گے۔

ای پیپر دی نیشن