چارسدہ : بم دھماکہ‘ مستونک: فائرنگ‘ 12 اہلکار‘ ایک بچہ جاں بحق

چارسدہ+ مستونگ (ایجنسیاں) چارسدہ کے سرڈھیری بازار میں پولیو ورکرز کی سکیورٹی پر مامور پولیس وین کے قریب ریموٹ کنٹرول دھماکہ سے 6 پولیس اہلکاروں سمیت 7 افراد جاں بحق ہو گئے۔ مستونگ میں سپین سے تعلق رکھنے والے سائیکلسٹ کی حفاظت پر تعینات سکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کے نتیجے میں 6 لیویز اہلکار مارے گئے۔ جوابی کارروائی میں ایک حملہ آور بھی ہلاک ہو گیا۔ غیرملکی سائیکلسٹ معمولی زخمی ہوا۔ دونوں واقعات میں 20 افراد زخمی ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کی صبح چارسدہ کے سرڈھیری بازار میں پولیس موبائل کے قریب دھماکے میں چھ اہلکار اور ایک بچہ جاں بحق ہوگیا جبکہ دو اہلکاروں سمیت 9افراد زخمی ہو گئے۔  4زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ دھماکہ نجی سکول کے سامنے ہوا جس کا نشانہ پولیس موبائل تھی، پولیس اہلکار پولیو ورکرز کی ٹیم کی سکیورٹی پر مامور تھی۔ دھماکے سے قریبی دکانوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ کئی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ بم ڈسپوزل سکواڈ کے مطابق ریموٹ کنٹرول بم سائیکل میں نصب تھا۔ دھماکے کے لئے چار کلوگرام بارود استعمال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والا بچہ سکول جا رہا تھا۔ دھماکے میں جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکاروں کی شناخت اعظم، اکرم گل، وصال، خواجہ محمد، گلشاد اور کاشف کے ناموں سے ہوئی ہے۔ دو زخمیوں کو پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ پولیس اہلکار پولیو ٹیم کی سکیورٹی کے لیے تھانہ سرڈھیری جا رہے تھے کہ راستے میں وین کو دھماکے سے اڑا دیا گیا۔ پولیس موبائل مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔ جاںبحق پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ ڈی آئی جی مردان کے مطابق پولیو ورکرز کی سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں کو ٹارگٹ کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے نے دھماکے میں جاں بحق اہلکاروں کے لواحقین کے لئے 30 ‘ 30 لاکھ اور زخمیوں کے لئے دو دو لاکھ روپے امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔ جاں بحق طالب علم کے لواحقین کے لئے پانچ لاکھ اور زخمی شہریوں کیلئے دو ،دو لاکھ روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔  وزیراعلیٰ نے جاں بحق پولیس جوانوں کے ورثا کو ان کی ملازمت کی مدت تک پوری تنخواہ کی ادائیگی، بچوں کی مفت تعلیم اور خاندان کے ایک ایک فرد کو فوری روزگار فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ضلع مستونگ میں درین گڑھ کے مقام پر مسلح افراد نے غیر ملکی سائیکلسٹ کے قافلے پر حملہ کر دیا، فائرنگ کے نتیجے میں 7 سیکورٹی اہلکار جاں بحق ہو گئے، جوابی کارروائی میں ایک حملہ آور مارا گیا۔ سپین سے تعلق رکھنے والے سائیکلسٹس کی سیکورٹی پر لیویز اہلکار مامور تھے۔ سائیکلسٹس سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ کوئٹہ کی جانب آرہے تھے کہ راستے میں مسلح افراد نے ان پر فائرنگ کر دی۔ فائرنگ کے نتیجے میں 7لیوی اہلکار موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے جبکہ ایک سائیکلسٹ سمیت 11 افراد زخمی ہو گئے۔ لیویز اہلکاروں نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے ایک حملہ آور کو ہلاک کر دیا۔ لیویز ذرائع کے مطابق لیویز اہلکاروں کی دو گاڑیاں ایران کے راستے پاکستان آنے والے سپین سے تعلق رکھنے والے سیاح کو اسکارٹ کررہی تھی کہ مستونگ کے علاقے میں نامعلوم مسلح افراد نے ان پر فائرنگ کر دی۔ دریں اثناء صدر ممنون حسین اور وزیر اعظم نواز شریف نے دونوں واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا اور صوبائی حکومتوں سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، عمران خان، سابق صدر زرداری، بلاول بھٹو، الطاف حسین، شجاعت حسین اور دیگر نے دونوں واقعات کی مذمت کی ہے۔ ادھر سبی میں نامعلوم افراد نے پولیو انسداد ٹیم پر فائرنگ کی، واقعہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...