کراچی (نوائے وقت نیوز) سندھ ہائیکورٹ میں وزیراعظم ڈاکٹر نوازشریف کے خلاف دائر توہین عدالت درخواست کی سماعت ہوئی۔ سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس احمد علی شیخ پر مشتمل سنگل بنچ میں درخواست کی سماعت شروع ہوئی تو عدالتی معاون سینئر وکیل عبدالحفیظ لاکھو نے درخواست کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر دلائل دئیے۔ انہوں نے م¶قف اختیار کیا کہ وزیراعظم کا بیان کراچی کی صورتحال کو مدنظر رکھ کر دیکھا جائے تو نہ توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے اور نہ ہی یہ آئین کے آرٹیکل 204 کی زد میں آتا ہے۔ عبدالحفیظ لاکھو نے دلائل دیتے ہوئے م¶قف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس کے فیصلوں کی روشنی میں دیکھا جائے تو یہ درخواست قابل سماعت نہیں ہے۔ درخواست گذار محمود نقوی نے مقف اختیار کیا وزیراعظم کا پشاور میں دیا جانے والا بیان توہین عدالت ہے۔ عدالت نے سماعت 29 جنوری تک ملتوی کر دی۔
وزیراعظم / توہین عدالت کیس