لندن (بی بی سی اردو) بھارت کی ریاست بہار میں ایک باپ نے اپنے بیٹے پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کر دیا ہے کیونکہ بیٹے نے خود سے ’نچلی‘ ذات کی لڑکی سے شادی کر لی تھی۔عدالت نے اس معاملے کی سماعت شروع کر دی ہے۔ ثابت ناتھ شرما وکیل ہیں اور انہوں نے اپنے بیٹے سشات جاس پر ایک کروڑ روپے کا ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا ہے۔ انہوں نے اپنے بیٹے سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ ان کا نام اپنا نام کے ساتھ استعمال نہ کرے، کیونکہ نام سے کسی کی ذات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ ثابت ناتھ نے کہا بیٹے نے ساکھ خراب کی اسے غلطیوں کا ہرجانہ ادا کرنا ہو گا۔ ہندوستانی معاشرے میں ذات پات کی جڑیں اب بھی گہری ہیں اور لوگ جو اپنی ذات سے باہر شادی کرتے ہیں، انھیں اکثر اپنے خاندان اور برادری سے باہر کر دیا جاتا ہے۔ ثابت ناتھ شرما نے عدالت سے کہا کہ ان کے بیٹے کا محبت کی شادی کرنے کا فیصلہ ٹھیک نہیں ہے۔
دعویٰ
بھارت نچلی ذات کی لڑکی سے شادی، وکیل نے بیٹے پر ایک کروڑ ہرجانے کا دعوی کر دیا
بھارت نچلی ذات کی لڑکی سے شادی، وکیل نے بیٹے پر ایک کروڑ ہرجانے کا دعوی کر دیا
Jan 23, 2014