لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب مسعود خان کے اس بیان کو اخلاقی، قانونی اور قومی حوالے سے قابل مذمت قرار دیا ہے جس میں انہوں نے بنگلہ دیش کے مستقل مندوب سے یہ کہا ہے کہ ”جنگی جرائم کی سزاﺅں کا معاملہ بنگلہ دیش کا اندرونی معاملہ ہے اور حکومت پاکستان اس معاملے میں آئندہ کوئی تبصرہ نہیں کرے گی۔“ سید منور حسن نے کہاہے کہ ”قانون کے مروجہ ضابطوں کے مطابق نہ تو وہ ٹریبونل کوئی عدالت ہیں اور نہ ان کی کارروائی کی کوئی قانونی و اخلاقی حیثیت ہے۔ پھر جب عوامی لیگ حکومت خود اس خانہ ساز ادارے کو انٹرنیشنل ٹریبونل قرار دے رہی ہے تو پھر اس پر انٹرنیشنل سطح پر تبصرہ اور ردعمل دینے کی پوری گنجائش موجود ہے۔ منور حسن نے کہاکہ ان امور کے علاوہ اس معاملے سے پاکستان کا ہر اعتبار سے گہرا تعلق ہے کیونکہ یہ مقدمہ چلایا ہی متحدہ پاکستان کے حوالے سے جارہا ہے جس کی براہ راست مخاطب ریاست پاکستان ہے اور ریاست پاکستان کے ضمیر کا فیصلہ بنگلہ دیش کے ظالمانہ اقدام کے خلاف پاکستان کی قومی اسمبلی کی مذمتی قرارداد کی صورت میں سامنے آچکا ہے۔ پاکستان کی وزارت خارجہ اور مستقل مندوب پارلیمنٹ کے تابع ہیں اور اس امر کے پابند ہیں کہ وہ عوام کی ان امنگوں کی نمائندگی کریں۔
منور حسن