پشاور + لاہور (نوائے وقت رپورٹ + نمائندگان + ایجنسیاں) فاٹا میں 2014 کی پہلی انسداد پولیو مہم کی رپورٹ جاری کر دی گئی۔ رپورٹ کے مطابق 3 روزہ مہم کے دوران 10 ہزار سے زائد بچے پولیو ویکسین سے محروم رہے۔ گھروں میں موجود نہ ہونے اور والدین کے انکار کے باعث بچے پولیو ویکسین سے محروم رہے۔ مہم کے دوران 6 لاکھ51 ہزار 152 بچوں کو قطرے پلائے گئے۔ شمالی وزیرستان میں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر انسداد پولیو مہم نہیں چلائی جا سکی۔ ادھر شمالی وزیرستان میں پولیو نے وبائی صورت اختیار کر لی ہے جہاں 22 روز میں 4 بچے مرض سے متاثر ہوئے، گزشتہ سال سے لے کر اب تک کے متاثرہ بچوں کی تعداد 75 تک جا پہنچی۔ این این آئی کے مطابق انسداد پولیو کی پاکستان میں سفیر آصفہ بھٹو زرداری کے زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت سندھ انسداد پولیو مہم ہر صورت میں جاری رکھے گی اور یونین کونسلز اور ضلعی سطح پر پولیو مراکز قائم کئے جائیں گے۔ دریں اثناءآصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کی جانب سے حملے میں جاں بحق ہونے والے پولیو رضاکاروں کے لواحقین کیلئے معاوضے کا اعلان اچھا اقدام ہے تاہم یہ جانوں کا متبادل نہیں ہوسکتا، متاثرین کو انصاف چاہئے۔ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا بھارت کو پولیو فری ملک قرار دے دیا گیا جبکہ اس مقابلے میں پاکستان پیچھے رہ گیا ہے۔ علاوہ ازیں وزیر بلدیات سندھ شرجیل میمن نے صوبہ بھر میں ہنگامی بنیادوں پر پولیو مہم شروع کرنے کی ہدایت کر دی۔ کراچی میں جاری اعلامیہ کے مطابق شرجیل میمن نے کہا کہ دہشت گرد پولیو مہم کو جتنا روکنے کی کوشش کریں گے اتنا ہی حکومت پولیو مہم کو تیز کرے گی، صوبے کے بچوں کو کسی صورت بھی پولیو کے باعث معذور نہیں بننے دے گی، صوبہ بھر میں پولیو مہم کو بلدیاتی اداروں اور ملازمین کے ذریعے جاری رکھا جائے گا۔ دریں اثنا کراچی، چارسدہ اور دیگر علاقوں میں پولیو ورکروں پر حملوں اور ان کے قتل کے خلاف مختلف شہروں میں لیڈی ہیلتھ ورکرز اور پولیو ورکرز نے احتجاجی مظاہرے کئے اور دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ گوجرانوالہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق پولیو ورکرز کے قتل کے خلاف لیڈی ہیلتھ ورکرز نے کام چھوڑتے ہوئے پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا۔ فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق لیڈی ہیلتھ ورکرز ایسوسی ایشن کی خواتین نے پولیو ٹیم پر ہونے والے قاتلانہ حملوں کے خلاف اور سکیورٹی مہیا نہ ہونے کے خلاف ضلع کونسل چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور روڈ بلاک کر دیا۔ بھلوال سے نامہ نگار کے مطابق پولیو ورکرز کے قتل کیخلاف نیشنل پروگرام ایمپلائزر ایسوسی ایشن تحصیل بھلوال کے زیراہتمام تحصیل ہسپتال میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ سندھ کے شہروں شکارپور، لاڑکانہ، خیرپور، ٹھٹھہ، نوشہرو فیروز اور دیگر شہروں میں پولیو ورکرز نے یوم سوگ منایا۔ ادھر محکمہ صحت پنجاب نے صوبہ بھر میں پولیو مہم مزید 2 روز جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ڈی سی او لاہور احمد جاوید قاضی نے بتایا کہ لاہور میں پولیو مہم کل 24 جنوری تک جاری رہے گی۔ علاوہ ازیں پولیو ورکرز ایسوسی ایشن نے آج سے سندھ بھر میں پولیو مہم شروع کرنے کا اعلان کیا۔ ایسوسی ایشن کی صوبائی صدر حلیمہ لغاری نے ایک نجی ٹی وی کو بتایا کہ سیکرٹری صحت سندھ نے ورکرزکو سکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے تاہم ہم نے کراچی میں سکیورٹی خدشات کے باعث پولیو مہم میں حصہ لینے کا فیصلہ نہیں کیا۔
فاٹا/پولیو مہم/ مظاہرے
فاٹا: 10 ہزار بچے پولیو ویکسین سے محروم، لیڈی ہیلتھ ورکرز کے کئی شہروں میں مظاہرے
فاٹا: 10 ہزار بچے پولیو ویکسین سے محروم، لیڈی ہیلتھ ورکرز کے کئی شہروں میں مظاہرے
Jan 23, 2014