اسلام آباد (سکندر شاہین/ دی نیشن رپورٹ) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ایوی ایشن شجاعت عظیم نے کہا ہے کہ پاکستان انٹر نیشنل ائر لائن کی نجکاری کے دوران ملازمین کو جبری ریٹائرڈ نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی انہیں ملازمت سے نکالا جائے گا۔ شجاعت عظیم نے کہا کہ پی آئی اے کی نجکاری کے مخالف ائر لائنز ایمپلائز یونینز سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔ دیش نیشن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شجاعت عظیم نے کہا پی آئی اے کی نجکاری سے قبل تمام شیئر ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے گا اور ایمپلائز یونینز کے تحفظات بھی دور کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جلد ملازمین یونینز کے عہدیداروں سے ملاقات کریں گے اور انہیں آگاہ کریں گے کہ نجکاری کے باعث کسی بھی ملازم کو نوکری سے نہ نکالنے کی یقین دہانی کرائیں گے۔ شجاعت عظیم نے کہا کہ پی آئی اے انتظامیہ کی جانب سے گولڈن شیک ہینڈ سکیم متعارف کرائی جائے گی جس کے تحت قبل از وقت ریٹائرمنٹ لینے والے ملازمین کو معاشی طور پر فائدہ پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ پی آئی اے کے خسارے پر قابو پایا جائے تاکہ ادارے کو معاشی طور پر مستحکم بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے چیئرمین اور مینجنگ ڈائریکٹر کیلئے گذشتہ سال کئی بار امیدواروں کو شارٹ لسٹڈ کیا گیا تاہم کوئی بھی موزوں ثابت نہیں ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد چیئرمین اور مینجنگ ڈائریکٹر کو تعینات کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسافروں کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔ پاکستان بالخصوص کوئٹہ اور پشاور سے پروازوں کا نظام مزید م¶ثر بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسافروں کو سہولیات کی فراہمی اولین ترجیح ہے اور اس سلسلہ میں کوئی کوتاہی یا غفلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔
شجاعت عظیم