یواین سیکرٹری جنرل کی پاکستان کیلئے خوش بیانی اور سرتاج عزیز کی بھارتی عزائم کی نشاندہی

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون نے کہا ہے کہ دنیا آنکھیں کھول کر اور ذہن کو وسیع کر کے پوری طرح سے پاکستان کے مختلف شعبوں میں اس کا کردار دیکھے۔ پاکستان میں ہمیں یہ چیزیں علامہ اقبال کی نظموں اور قائداعظم محمد علی جناح کے وژن میں نظر آتی ہیں۔ گزشتہ روز پاکستان میں اقوام متحدہ کے سفیر مسعود خاں کے اعزاز میں منعقدہ الوداعی تقریب میں خطاب میں اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے یو این سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ہمیں نصرت فتح علی خاں کے سریلے نغموں میں بھی پاکستان کا ویژن نظر آتا ہے جبکہ ہم ملالہ یوسفزئی کی حوصلہ مندی سے بھی بہت متاثر ہیں اور اچھے دنوں میں ہم پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھیل سے بھی لطف اندوز ہوتے رہے ہیں۔ہماری ماضی کی تاریخ میں پاکستان کی سرزمین بلاشبہ امن و آشتی، محبت و بھائی چارہ، صلح جوئی اور تکریم انسانیت سے منسوب ہے جہاں پرامن بقائے باہمی کے فلسفہ کی بنیاد پر دنیا کیلئے اخوت و محبت کے چشمے پھوٹتے رہے ہیں۔ یہ دھرتی علامہ اقبال کے اس شعر کی عملی تصویر ہے کہ…؎
ہو حلقہ یاراں تو بریشم کی طرح نرم
رزم حق و باطل ہو تو فولاد ہے مومن
بدقسمتی سے گزشتہ دو دہائیوں سے ہماری اس پرامن دھرتی پر دہشتگردوں نے اپنا من مانا ایجنڈا مسلط کرنے کی کوشش میں یہاں انسانی خون کی ندیاں بہانے اور انسانوں کو رزق دینے والی اس دھرتی کو اجاڑنے کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے جبکہ ہمارا یہ المیہ ہے کہ ہمیں شروع دن سے اس پڑوسی مکار دشمن بھارت سے پالا پڑا ہے جسے اس ارض وطن کا آزاد وجود ایک آنکھ نہیں بھاتا۔ چنانچہ اس نے دہشتگردوں کی تربیت و سرپرستی کرکے انکے ایجنڈے کیساتھ ساتھ اپنے ایجنڈے کی تکمیل کی خاطر بھی یہاں دہشت و وحشت کا بازار گرم کیا۔ یو این سیکرٹری جنرل کو ہمارے شاندار ماضی کے حوالے سے دنیا کو پاکستان کی اہمیت کا احساس دلانے کی ضرورت محسوس ہوئی ہے جس کیلئے انہوں نے ہمارے مشاہیر کا حوالہ دیا ہے تو انہیں یقیناً یہ احساس بھی ہو گا کہ بھارت کے ہاتھوں ہماری سلامتی کو لاحق خطرہ ٹال کر ہی اس خطے کو امن کی آماجگاہ بنایا جا سکتا ہے جس کیلئے پاکستان اور بھارت کے مابین دیرینہ تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے یو این سیکرٹری جنرل کو موثر کردار ادا کرنا چاہئے اور بھارت کو کشمیریوں کے استصواب کیلئے یو این قراردادوں پر عملدرآمد پر مجبور کرنا چاہئے۔ مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے بھی گزشتہ روز اسی تناظر میں یہ باور کرایا ہے کہ علاقائی امن و سلامتی کے حوالے سے بھارتی عزائم خطرناک ہیں جو کشمیر کی ہیئت میں تبدیلی کے اقدامات اٹھا رہا ہے جبکہ اس سے پاکستان بھارت تعلقات مزید پیچیدہ ہونگے۔ اس حوالے سے یو این سیکرٹری جنرل اور امریکی صدر اوبامہ کو بھی جو آئندہ ایک دو روز میں بھارت آ رہے ہیں، علاقائی اور عالمی امن کی خاطر پاکستان کی سلامتی کیخلاف بھارتی جنونی عزائم کے آگے بند باندھنا چاہئے بصورت دیگر دہشتگردوں اور بھارت کے عزائم علاقائی ہی نہیں عالمی سلامتی کو بھی خاکستر کر دیں گے۔

ای پیپر دی نیشن