چنائی (اے ایف پی) بھارتی ریاست تامل ناڈو میں سپریم کورٹ کی پابندی حکومت کے ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے اٹھائے جانے کے بعد اتوار کو ریاست کے مختلف شہروں میں روایتی بیل دوڑ ”جلی کٹو“ کے مقابلے ہوئے جن میں لاکھوں افراد نے حصہ لیا۔ ضلع ”پڑوکوٹائی“ میں بپھرے بیل نے 2 افراد کو کچل کر ہلاک اور 28 کو ٹکر اور سینگ مار کر شدید زخمی کردیا۔ زخمیوں کو ہسپتالوں میں داخل کرا دیا گیا۔ ریاستی وزیراعلیٰ پنیر سلوم جنہوں نے ”جلی کٹو“ پر پابندی ہٹوانے کیلئے خاصا سرگرم کردار ادا کیا تھا، نے گزشتہ روز شیڈول کے تحت ضلع مدورائی میں جلی کٹو کے مقابلے کا آغاز اور افتتاح کرکے پابندی کا باقاعدہ خاتمہ کرنا تھا مگر شہریوں کے احتجاج کے باعث انہیں پروگرام منسوخ کرنا پڑا۔ واضح رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے 2013ءمیں جلی کٹو پر پابندی عائد کردی تھی۔ جانوروں کے حقوق کیلئے کام کرنے والی ایک این جی او نے پابندی لگوانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ تاہم گزشتہ دو ہفتوں سے اس پابندی کیخلاف تامل ناڈو میں عوام سراپا احتجاج بنے ہوئے تھے۔
جلی کٹو
تامل ناڈو: پابندی ختم ہونے پر ”جلی کٹو“ کے مقابلے، بیل نے 2 افراد کو مار ڈالا
Jan 23, 2017