ملاوٹ شدہ اشیاءسے بیماریاں

مکرمی! ہر کوئی راتوں رات امیر کبیر بننے کی دوڑ میں لگا ہوا ہے۔ خوف خدا سے عاری، حلال حرام سے بے خبر ، اسلامی تعلیمات سے بے بہرہ اورر عاقبت سے بیگانہ صرف دنیا کی دولت سمیٹنے کی فکر لگی ہوئی ہے ۔ منافع خور مافیا نے عوام کو ناقص، گھٹیااور مضر صحت اشیاءخورد و نوش سپلائی اور فروخت کر کے انکی زندگیوں سے کھیل کر اپنی تجوریاں بھرنا اپنا مشغلہ بنا رکھا ہے یہ وطن دشمن عناصر برائیلر مردہ بیمار اور سٹیرائزڈ خوراک سے پرورش کیا ہوا بازار میں فروخت کر رہا ہے جس سے ہیپاٹائٹس جیسا موذی مرض بڑھ رہا ہے گدھوں، لولے ، لنگڑے اور مردہ جانور کا گوشت کا کاروبار تو عرصہ دراز سے کیا جا رہا ہے۔دودھ خالص نایاب ہے دودھ دینے والے جانوروں کو زیادہ دودھ کیلئے ٹیکے لگائے جاتے ہیں اور مصنوعی دودھ بنانے کیلئے خشک دودھ اور ڈبہ بند دودھ میں مضر صحت کیمیکلز استعمال ہوتے ہیں جنکے باعث ہیپا ٹائٹس اورر دیگر امراض میں اضافہ ہو رہا ہے۔ سنگدل ، حرامخور اور بے رحم وطن دشمن عناصر کو کڑی سے کڑ ی سزائیں دی جانی بہت ضروری ہیں۔ (رب نواز صدیقی، پاکپتن)

ای پیپر دی نیشن