خیبرپختونخوااسمبلی میں نقیب اللہ محسودکے قتل کی ایک مرتبہ پھرشدیدمذمت

پشاور(بیورورپورٹ)خیبرپختونخوااسمبلی میں نقیب اللہ محسودکے قتل کی ایک مرتبہ پھرشدیدمذمت کی گئی اور واضح کردیاگیا کہ پورے ملک میں پختونوں بالخصوص قبائلیوں کے ساتھ امتیازی سلوک کاخاتمہ کیاجائے۔ نکتہ اعتراض پر جے یوآئی محمودبیٹنی نے کہاکہ نقیب اللہ کوکراچی میں پکڑ کر جعلی پولیس مقابلے میں ماراگیا رائو انوار قبضہ مافیا کا سرغنہ ہے اوریہ انکاپہلاواقعہ نہیں ماضی میں متعددلوگوں کو جعلی پولیس مقابلوں میں مارچکاہے ،نقیب اللہ کو ایک ہوٹل سے پکڑاجاتاہے اور تین چار دن بعد پولیس اطلاع دیتی ہے کہ اس کوپولیس مقابلے میں ماراگیاہے کیاقبائلی پاکستانی نہیں کہ ان کے ساتھ امتیازی سلوک روارکھاجارہاہے اس لئے رائوانوارسمیت تمام ملوث افراد کو گرفتارکرکے سخت سے سخت سزادی جائے۔ صوبائی اسمبلی اجلاس میں پراونشل بلڈنگ مینجمنٹ کنٹرول اینڈالاٹمنٹ بل2018ء کو بھی پیش کیاگیاجس کو ترامیم کے ساتھ منظور کیاگیا صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں بتایاگیاکہ کوہستان میں عدالتی کیس کے باعث بلدیاتی انتخابات کاانعقادنہیں کیاجاسکاتھا اس لئے کوہستان کے اراکین اسمبلی اب مقامی ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنرکے ذریعے اپنے علاقوں میں ناظمین کے ترقیاتی فنڈزکوخرچ کرینگے اس متعلق صوبائی اسمبلی میں سینئروزیرعنایت اللہ نے آرڈیننس بھی پیش کیا ۔دریںاثناخیبرپختونخواحکومت نے کراچی میں پولیس مقابلے کے دوران قتل ہونیوالے نقیب اللہ محسودکے قتل کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ جعلی پولیس مقابلوں کے ماہر رائوانوار سمیت پوری پولیس ٹیم کو گرفتارکرکے انہیں سخت سے سخت اورمثالی سزادی جائے اور اس سے متعلق پولیس انکوائری کی بجائے جوڈیشل انکوائری کی جائے کیونکہ سندھ پولیس طویل عرصے سے آزادانہ طو رپر کام کرنے کے بجائے شخصیات اور سندھ حکومت کے ماتحت کام کررہی ہے۔صوبائی اسمبلی سیکرٹریٹ میں میڈیاکوبریفنگ دیتے ہوئے سپیکراسدقیصر نے کہاکہ کسی کوبھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں رائوانوار نے بے گناہ نقیب اللہ محسود کو جعلی مقابلے میں ماراہے اس کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور اس سے متعلق اسمبلی قراردادبھی منظور کرچکی ہے انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت نقیب اللہ محسود کے خاندان کے ساتھ اظہاریکجہتی کرتے ہوئے انہیں مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتی ہے نقیب اللہ محسودکے خاندان کو مالی معاونت کے علاوہ قانونی معاونت بھی فراہم کی جائے گی اور بہت جلد صوبائی حکومت کا وفد کراچی کا دورہ کریگا۔اس موقع پر صوبائی وزیراطلاعات شاہ فرمان نے کہاکہ سندھ پولیس شخصیات اور وزراء کے ماتحت کام کرتی ہے وہ آزادانہ طو رپر فیصلے نہیں کرسکتی جعلی پولیس مقابلوں کے ماہررائوانوار کو ہمیشہ سیاسی شخصیات کی اشیربادحاصل رہی ہے اس لئے سندھ حکومت واقعے کی جوڈیشل انکوائری کرے کیونکہ پولیس اپنے پیٹی بندبھائی کو بچانے کی ہرممکن کوشش کریگی۔ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ چیف جسٹس آ ف پاکستان نے نقیب اللہ کے قتل سے متعلق جو سوموٹولیاہے ہم اس کی تائیدکرتے ہیں خیبرپختونخواحکومت ہمیشہ مظلوم اور حق کے ساتھ کھڑی رہے گی یہ بتایاجائے کہ سندھ پولیس نے اب تک رائوانوارکوگرفتارکیوں نہیں کیا ۔ 

ای پیپر دی نیشن