جو ملک میں ترقی کی راہ ہموار کرتا ہے اس کے خلاف کیسز ہوتے ہیں, جو آئین توڑتا ہے اسے کھلی چھٹی دی جاتی ہے: نوازشریف

اسلام آباد میں کورٹ رپورٹرز ایسوسی ایشن سے ملاقات میں سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ جو ضمنی ریفرنس لائے جارہے ہیں ان کا مقصد کیا ہے۔ معاملہ جب ختم ہونے کی طرف جارہا ہے تو اسے کیوں لٹکایا جا رہا ہے۔ نیب والے قومی خزانے کو خرچ کرکے باہر جاتے ہیں اور سیر سپاٹا کرکے واپس آ جاتے ہیں ۔انکا کہنا تھا کہ جب ثبو ت نہیں ملتا تو معاملے کو ختم کردینا چاہیئے۔ ایک کے بعد دوسرا ریفرنس دائر کر دیا جاتا ہے۔ سڑک بنانے پر شاباش ملنی چاہیئے ، یہ پوچھتے ہیں سٹرک کیوں بنائی۔ قوم جانتی ہے کہ یہ سب کیا ہو رہا ہے۔ عوام نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو ابھی تک قبول نہیں کیا۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کوئی کرپشن،سرکاری عہدہ کا ناجائز استعمال یا اختیارات سے تجاوز نہیں کیا۔ اس سفر میں مشکلات اور پریشانیوں اور کیسز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جو ملک میں ترقی کی راہ ہموار کرتا ہے اس کے خلاف کیسز ہوتے ہیں۔ جو آئین توڑتا ہے اسے کھلی چھٹی دی جاتی ہے۔ عدلیہ میں ریفارمز کی ضرورت ہے۔ زینب قتل کیس پر نوازشریف کا کہنا تھا کہ زینب کا واقعہ افسوسناک ہے اس پر سیاست نہ کی جائے۔ مردان اور ڈیرہ اسماعیل خان میں واقعات ہوئے ان سے ہمدردی نہیں کی گئی۔

ای پیپر دی نیشن