کراچی(آئی این پی) سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس احمد علی شیخ نے ریمارکس دئیے ہیں کہ نیب لوگوں کو غیر ضروری تنگ کرتا ہے اور کیا ہر معاملے میں اس کا ٹانگ اڑانا ضروری ہے۔سندھ ہائیکورٹ میں ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے منصوبوں میں تاخیر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ نجی کمپنی کے انجینئر کے خلاف نیب انکوائری پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔چیف جسٹس احمد علی شیخ نے کہا کہ انہیں کیا معلوم متاثرہ شخص کس تکلیف سے گزرتا ہے؟، دو سالوں والا کام بھی نیب کی وجہ سے دس سال میں بھی نہیں ہوتا۔عدالت نے ملزم اقبال قریشی کی عبوری ضمانت کی توثیق کرتے ہوئے ملزم کو دس لاکھ روپے جمع کرانے کا حکم دیا۔نیب نے جواب میں کہا کہ ملزم نے 1997 میں رہائشی منصوبے کیلئے ایم ڈی اے سے 13 کروڑ روپے لیے اور منصوبہ تاخیر سے مکمل کیا۔